علی اکبر: وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے ایکسپو سنٹر فیلڈ ہسپتال سمیت دیگر قرنطینہ مراکز میں کنٹین بنانے کی ہدایت کردی، کہتے ہیں داخل مریض اپنی مرضی کے مطابق معیاری خوراک کاانتخاب کرسکیں گے، کنٹین کے عملے کیلئے طبی گاؤن،ماسک اورحفاظتی سامان کا استعمال ضروری ہوگا۔
وزیراعلیٰ عثمان بزدارکی زیرصدارت سول سیکرٹریٹ میں اجلاس ہوا ۔اجلاس میں ہوم قرنطینہ کا طریقہ کار اورایس او پیز طے کرنے پر غور کیا گیا ۔اس موقع پر صوبائی سیکرٹری سپیشلائزڈہیلتھ کیئراینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے وزیراعلیٰ کو ہوم قرنطینہ کے مجوزہ ایس او پیز سے آگا ہ کیاہے ۔
وزیر اعلی کو بتایا گیا کہ ہوم قرنطینہ میں جانے والے افراد کے اہل خانہ کا تحفظ پہلی ترجیح ہے۔ ہوم قرنطینہ سے متعلق عالمی معیار کے مطابق گائیڈ لائنز فراہم کی جائیں گی۔حکومت کی مقرر کردہ ٹیمیں گھروں میں جا کر چیک کرسکیں گی۔ ہوم قرنطینہ پر بیان حلفی بھی دینا ہوگا۔
بیرون ملک سے آنے والے شہریوں کو 14دن تک زیر نگرانی رکھنا ضروری ہوگا، حکومت کے قائم کردہ قرنطینہ مراکز یاہوٹل میں جانے کی آپشن دی جائے گی۔24گھنٹے میں سیمپل لیکررپورٹ آجائے گی ،رپورٹ پازیٹو ہونے کی صورت میں قرنطینہ جانا ہوگا۔
اس موقع پر وزیراعلیٰ نے متعلقہ اضلاع میں بھیجے جانیوالے کورونا مریضوں کی آمدورفت کیلئے فول پروف طریقہ کار اپنانے کی ہدایت کی ۔صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے وزیراعلیٰ کو ایکسپو سنٹر فیلڈ ہسپتال سے متعلق رپورٹ پیش کی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ داخل مریضوں کوتازہ روٹی فراہم کرنے کیلئے تندور لگادیا گیاہے۔مریضوں کو کھانے کے علاوہ فروٹ،سلاد بھی دیا جائے گا
وزیراعلیٰ نے ایکسپو سنٹر میں داخل مریضوں کو درپیش مسائل فوری طورپر حل کرنے کی ہدایت کی۔
خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلنا شروع ہوگیا، پولیس اہلکار، وارڈن، ڈاکٹرز، نرسز، قیدی، بچے بڑے سب اس مہلک وبا سے متاثر ہورہے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 698 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں کورونا مریضوں کی تعداد 21ہزار 241 تک پہنچ گئی، اب تک کورونا وائرس کے باعث 486افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، کورونا وائرس سے سب سے زیادہ لاہور شہر متاثر ہوا، جہاں گزشتہ 6 روز میں 1474 کیسز کا اضافہ ہوا.