این ڈی ایم اے کی جانب سے موسم بہار کے حوالے سے قومی سطح کی فرضی مشقوں کا انعقاد

این ڈی ایم اے کی جانب سے موسم بہار کے حوالے سے قومی سطح کی فرضی مشقوں کا انعقاد
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: این ڈی ایم اے کی جانب سے موسم بہار 2024 کے حوالے سے قومی سطح کی فرضی مشقوں کا انعقاد کیا گیا جہاں این ڈی ایم اے کی جانب سے آفات اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے قبل از وقت تیاری اور اقدامات کے تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے قومی سطح کی دو روزہ فرضی مشقوں کا انعقاد کیا گیا۔ فرضی مشقیں 4 مارچ2024 کو نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے ہیڈ کوارٹرمیں شروع ہونے کے بعد آج 5 مارچ کو اختتام پذید ہوئیں۔فرضی مشقوں کا مقصد موسم بہار اور ابتدائی موسم سرما کے دوران ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری کو یقینی بنانا تھا۔

مشقوں میں اہم متعلقہ اداروں بشمول صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز، سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی، ایمر جنسی سروسسز، محکمہ موسمیات پاکستان، واپڈا، سپارکو،این ایچ اے، مسلح افواج، اسلام آباد انتظامیہ، ریسکیو1122، اقوام متحدہ ایجنسیز، فلاحی اداروں کے نمائندگان نے بھر پورشرکت کی۔

مشقوں کے دوران تمام متعلقہ اداروں کو آفات سے نمٹنے کی تیاریوں کے جائزہ کے لیے موقع فراہم کیا گیا۔ تمام متعلقہ اداروں کی جانب سے آفات سے نمٹنے اور خطرے سے دوچار علاقوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے علاوہ بین الاقوا می اداروں کے ساتھ معاونتی دائرہ کار میں اضافے کے لیے بھی یہ مشقیں اہم کردار ادا کریں گی۔ آفا ت سے نمٹنے کے لیے تمام متعلقہ اداروں کے مابین موئثر رابطے اور معاونت کی اہمیت پر بھی زور دیا گیا۔مشقوں کے دوران شراکاء کی جانب سے علاقائی اور قومی سطح کی آفات سے نمٹنے کے لیے اپنی حکمت عملی اور منصوبوں کو عمل میں لایا گیا۔  

آفات اور ہنگامی حالات کی متعدد صورتوں بشمول خشک سالی، آتشزدگی، جھیلوں کی ٹوٹنے کے باعث آنے والے سیلاب(GLOF)، لو / ہیٹ ویو، اور صنعتی آتشزدگی کو فرضی مشقوں کا حصہ بنایا گیا۔ ان فرضی مشقوں کا انعقاد آفات سے نمٹنے کے لیے متعلقہ اداروں کے مابین موئثر اور بروقت رابطے اور اجتماعی اقدامات میں معاون ثابت ہو گا۔

فرضی مشقوں کے اختتامی سیشن میں تما م شرکا ء نے آفات سے نمٹنے کے لیے تیاری اور بر وقت اقدامات کے لیے این ڈی ایم اے کی جانب سے پیش کیئے گئے پلیٹ فارم کو سراہتے ہوئے اپنی آراء اور تجاویز بھی پیش کیں تا کہ مستقبل میں ممکنہ آفات اور ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے موئثر لائحہ عمل مرتب کیا جا سکے۔