وزیراعظم شہباز شریف کا گوار دورہ، متاثرین کیلئے مالی امداد ، فورکاسٹ ٹیکنالوجی بہتر کرنے کی ہدایت

Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: وزیر اعظم شہباز شریف نے گوادر میں بارشوں کے دوران حادثات سے جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین  کے لیے معقول مالی امداد کا اعلان کردیا۔

گوادر میں نقصانات کے متعلق براہ راست آگاہی حاصل کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں کے سامنے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ متاثرین کی مدد کے لیے آیا ہوں، بارش سے ہونے والے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ یہ امداد متاثرین کے لیے احسان نہیں، مصیبت کے وقت اپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہونا چاہیے، وزیر اعلیٰ کی سربراہی میں تمام نقصانات کی ضابطے اور قانون کے تحت ادائیگی کی جائے گی۔

وزیراعظم نے اعلان کیا کہ جن کے گھر مکمل تباہ ہوئے انہیں 7 لاکھ 50 ہزار روپے دیے جائیں گے، جن کے گھر کوجزوی نقصان پہنچا ان کو ساڑھے 3 لاکھ روپے دیے جائیں گے، بارشوں سے جاں بحق ہونے والے شہریوں کے لواحقین کو  20 لاکھ روپے فی کس زرِ تلافی دیا جائے گا جب کہ زخمیوں کو 5 لاکھ روپے فی کس دیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ تمام زخمیوں کا علاج مفت کیا جا رہا ہے۔

چار دن میں ادائیگی

 وزیراعظم شہباز شریف نے اعلان کیا کہ  4 دن میں تمام متاثرین کو رقوم فراہم کر دی جائیں گی۔

26 فروری کو طوفانی بارش نے گوادرسمیت بلوچستان کے دیگر حصوں میں تباہی مچا دی تھی۔ بعد کے دنوں میں بھی بارش مسلسل اور وقفہ وقفہ سے برستی رہی۔ اس دوران مکانات گرنے سے جانی نقصان بھی ہوا۔ ریسکیو اور مدد کی سرگرمیوں کے لئے این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کے اہلکار گوادر میں دن رات کام کرتے رہے۔ ان وزیر اعظم شہباز شریف نے کام سنبھالنے کے بعد پہلا کام یہ کیا ہے کہ خود گوادر پہنچ گئے۔

وزیراعظم شہباز شریف ایک روزہ دورے پر گوادر پہنچے  تو وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی اور دیگر شخصیات نےان کا استقبال کیا ۔ گوادر پہنچنے سے پہلے ہی انہوں نے سفر کے دوران اپنے طیارے میں این ڈی ایم اے کے سربراہ سے  گوادر میں بارشوں سے ہونے والی تباہی پر بریفنگ لی۔

 

گوادر متاثرین کی ہمہ گیر بحالی کے لئے جامع پلان
وزیراعظم نے حکام و انتظامیہ کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ بارشوں کے متاثرین کی مدد  اور ہمہ گیر  بحالی کے لیے ایک جامع پلان مرتب کر کے پیش کیا جائے۔ واضح رہے کہ حکومت گوادر کو پہلے ہی آفت زدہ قرار دے چکی ہے۔ اب یہاں بحالی کے لئے آفت زدہ علاقوں کی بحالی کے پروٹوکولز پر عملدرآمد جاری ہے۔

قدرتی آفات کی پیشگی اطلاع پر کام کریں

گوادر مین ہونے الے نقصانات سے دل گرفتہ وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ جدید ٹیکنالوجی اور سیٹلائٹ کے ذریعے قدرتی آفات کے ممکنہ نقصانات کا وقت سے پہلے تعین کر کے انسانی آبادیوں کو نقصانات سے بچانے کے لیے نظام وضع کیا جائے۔  متاثرہ مواصلاتی ڈھانچے کی بحالی اور  نجی املاک کے نقصانات کے تفصیلی جائزے پر  مشتمل رپورٹ پیش کی جائے۔

 

 گوادر میں وبائی امراض کی یلغار

گوادر اور گردونواح کی بستیوں میں بارش ک کا پانی کئی روز تک کھڑا رہنے کے سبب خارش اور دوسری وبائی امراض نے یلغار کر دی ہے۔  گوادر سربندن کے اسپتالوں میں ڈائریا اور نمونیہ کے مریضوں کی بڑی تعداد بھی آ رہی ہے۔

گوادر اور اس کے ملحقہ علاقوں میں حالیہ موسلادھار بارشوں کے بعد  نشیبی علاقوں میں پانی کی نکاسی کئی روز تک نہیں ہو سکی کیونکہ ہر طرف ہی پانی تھا۔ نشیبی علاقوں میں کھڑے پانی میں بیکٹیریا اور وائرس کی افزائش کے نتیجہ میں شہر میں ڈائریا اور نمونیہ سمیت مختلف امراض بڑے پیمانہ پر پھیلنے کا شدید خدشہ ہے۔

بارش نے بعض مقامات پر واٹر سپلائی کی لائنوں کو  بھی متاثر کیا ہے۔ آلودہ پانی کے استعمال سے بھی امراض پھیل رہے ہیں۔

پاک آرمی اور  پاک بحریہ کے ساتھ جی ڈی اے  انڈس اسپتال انتظامیہ 7 مختلف ٹیمیں تشکیل دے کر متاثرین کی سہولت کے لیےگوادر سربندن کے مختلف علاقوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔

 جدید مشینری سے 70 فیصد پانی نکال دیا گیا

 طوفانی بارشوں کے بعد  بیشتر علاقوں سے پانی نکالا جا چکا ہے تاہم نشیبی علاقوں میں کئی محلوں اور اسکولوں میں اب تک پانی موجود ہے اور معمولاتِ زندگی کی بحالی میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔ مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ستر فیصد سے زیادہ علاقوں میں پانی مکمل نکالا جا چکا ہے۔ مشینری کی کمی نہیں ہے تاہم اس کام میں وقت بہرحال لگ رہا ہے۔

نواحی بستیوں کا حال

گوادر کی نواحی بستیوں میں لوگ پہاڑوں پر پناہ لیے امداد کے منتظر ہیں، کئی دیہی علاقوں میں ریسکیو اور امدادی ٹیمیں نہیں پہنچ سکی ہیں۔

گوادر کی بین الصوبائی شاہراہیں اور رابطہ سڑکیں  کئی روز سے بند  رہیں، دھاناسر کے مختلف پہاڑی مقامات پر پھنسی 200 سے زائد مسافر گاڑیوں کو نکالنے  کا کام کامیابی سے مکمل کیا جا چکا ہے۔