سٹی42: نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے بتایا ہے کہ لاہور میں آج ریکارڈ بارش ہوئی،پوری کابینہ ،تمام انتظامیہ اس وقت سڑکوں پر ہے۔ اب تک بارش سے 6لوگوں کی اموات ہو چکی ہیں۔ چھت گرنے سے میاں بیوی اور بیٹا جاں بحق ہوا، ایک بچی پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوئی۔ بارش کا ایک اورسپیل رات نو بجے تک آنے کا خدشہ ہے۔ہماری کوشش ہے کہ بارش کےاگلے سپیل سے پہلے شہر سے پانی نکال لیں۔
بعد ازاں موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق بارش سے مختلف حادثات میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 7 ہو گئی۔
نگران وزیر اعلی محسن نقوی نے جاں بحق افراد کے لواحقین سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کی تمام تر ہمدردیاں جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ ہیں۔ دکھ کی گھڑی میں سوگوار خاندانوں کے ساتھ ہیں۔
محسن نقوی نے انتظامیہ کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں ۔
وزیراعلیٰ محسن نقوی نے لاہور میں صحافیوں کے سوالات کے جواب میں بتایا کہ بہت زیادہ بارش کا سارا پانی فوری طور پر نکالنا ممکن نہیں ہے، اگلے دو گھنٹے میں آپ دیکھیں گے کہ نمایاں بہتری آ جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ شہر میں 134 واٹر سکنگ پمپ مختلف علاقوں میں کام کر رہے ہیں۔
لاہور کا سیوریج کا ایشو بہت بڑا اشو ہے، اور بہت پرانا ایشو ہے، ابھی تو موجودہ صورتحال سے کس طرح نکلنا ہے، ہمارا ٹارگٹ لوگوں کو فوری ریلیف دینا ہے، باقی سیوریج کے ایشو کو نئی حکومت جو آئے گی وہ دیکھے گی۔
نگراں وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب بھر میں ضلعی انتظامیہ بارشوں سے متعلقہ مسائل حل کرنے مین لگ ہوئی ہے، تمام کمشنر کام کر رہے ہیں۔ اس وقت زیادہ مسئلہ لاہور میں ہی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ لاہور میں سب سے زیادہ بارش کا پانی لکشمی چوک میں جمع ہوتا ہے، آج بھی سب سے زیادہ پانی لکشمی چوک میں جمع ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ بارش کا پانی ہھی گھروں میں جانے کی اطلاعات ملی ہیں۔ آج نہر کا پانی نزدیکی آبادیوں میں چلا گیا تھا۔ نگراں وزیراعلی نے کہا کہ آج ریکارڈ بارش ہوئی ہے، بیشتر علاقوں سے زیادہ پانی نکل گیا ہے۔
نگراں وزیراعلیٰ نے بتایا کہ ابھی بارش کا ایک اور سپیل رات نو بجے تک آنے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ بارش کےاگلے سپیل سے پہلے شہر سے پانی نکال لیں۔