سابق حکومت میں کورونا وبا کے دوران ملنی والی ‏امداد کاروباری افراد میں بانٹنے کا انکشاف

سابق حکومت میں کورونا وبا کے دوران ملنی والی ‏امداد کاروباری افراد میں بانٹنے کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مانیٹرنگ ڈیسک: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس میں کورونا وبا کے دوران مالیاتی اداروں کی جانب سے ملنی والی ‏امداد کاروباری افراد میں بانٹنے کا انکشاف ہوا ہے۔

چیئرمین پی اے سی نورعالم خان کی زیرصدارت اجلاس میں انکشاف ہوا کہ گزشتہ حکومت نے ٹی ای آرایف سکیم کے تحت ‏‏620 صنعت کاروں کو دس برسوں کیلئے بلاسود 3 ارب ڈالر دیے۔

اجلاس کے دوران پی اے سی رکن برجیس طاہر کا کہنا تھا کہ کمیٹی کو بتایا جائے کہ یہ رقم ‏کہاں سرمایہ کاری کی گئی۔محسن عزیز نے کہا کہ اسکیم سے 32 لاکھ لوگوں کو روزگار ملا اور 4 ارب ڈالر کی برآمدات ‏بڑھیں، اس طرح کی سہولیات ماضی میں بھی دی گئیں۔

پی اے سی نے آڈیٹر جنرل کو 3 ارب ڈالر کا پرفارمنس آڈٹ کرنے جبکہ ایف آئی اے اور نیب کو تحقیقات کرنے کا حکم دے دیا۔ ‏

چیئرمین ‏پی اے سی نے کہا کہ آرمی چیف اور سیکرٹری دفاع کو بھی لکھیں کہ آئی ایس آئی اس معاملے کی تحقیقات کرے۔

انہوں نے وزارت خزانہ کو 19 اپریل کو ہدایت کی تھی کہ بغیر سود 3 ارب ڈالر کے قرضے لینے والوں کے نام بتائے ‏جائیں جو تاحال نہیں دیے گئے۔

کمیٹی نے گورنراسٹیٹ بینک اورسکریٹری خزانہ ہدایت کی کہ 24 گھنٹے میں فہرست پیش کریں۔ سیکرٹری خزانہ کوبدھ کو اجلاس میں طلب بھی کرلیا گیا۔