ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں سے 48 ڈاکٹرزمستعفیٰ

پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں سے 48 ڈاکٹرزمستعفیٰ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(بسام سلطان)پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں سے 48ڈاکٹروں نے استعفی دے دیا,محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے ڈاکٹروں کے مستعفی ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ٹیچنگ ہسپتالوں میں کام کرنے والے 48ڈاکٹروں نے استعفیٰ دے دیا،محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے ڈاکٹروں کے مستعفی ہونے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، ملازمت چھوڑنے والوں میں میوہسپتال کے 14ڈاکٹرز  شامل ہیں،الائیڈ ہسپتال فیصل آباد سے دو ، ڈی جی خان ہسپتال سے 4ڈاکٹروں نے ملازمت چھوڑ دی۔

سول ہسپتال بہاولپور، شیخ زید رحیم یار خان سے دو اور جناح ہسپتال سے 7ڈاکٹروں نے ملازمت چھوڑی،گورنمنٹ نواز شریف یکی گیٹ ہسپتال سے دو، چلڈرن ہسپتال لاہورسے 6ڈاکٹرز نے استعفی دیا،علاوہ ازیں دو سروسز ہسپتال، لیڈی ایچی سن سے دو اور لاہور جنرل ہسپتال سے تین ڈاکٹرز مستعفی ہو ئے۔کوٹ خواجہ سعیدہسپتال، شاہدرہ ٹیچنگ ہسپتال ، گوجرانوالہ ٹیچنگ ہسپتال اور میاں منشی ہسپتال سے ایک ایک ڈاکٹر مستعفی ہوئے۔

ڈاکٹروں کی جانب سے یہ اقدام کیوں اٹھایا گیا تاحال حتمی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں، کورونا وائرس کے خلاف فرنٹ لائن پر لڑنے والے ڈاکٹرز کے اس فیصلے پر ہسپتالوں پر بوجھ بڑھ جائے گا اور کورونا مریضوں کے خوار ہونے کا خدشہ ہے کیونکہ مہلک وباء کے وار جاری ہیں، ملک میں کورونا کی وجہ سے مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 28 ہزار 474 ہوگئی۔

ایک دن میں مزید 93 افراد جاں بحق ہونے سے اموات 4712 تک پہنچ گئیں۔صحتیاب ہونے والے مریضوں کی تعداد میں بھی روز بروز اضافہ ہونے لگا ۔ اب تک 1 لاکھ 29 ہزار 830 مریض مکمل طور پرصحت یاب ہو گئے ہیں.

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کے نئے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 3 ہزار 191 نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 28 ہزار 474 تک پہنچ گئی ۔سندھ میں متاثرہ افراد کی تعداد سب سے زیادہ ہے جہاں مجموعی کیسز 92 ہزار 306, پنجاب میں 81 ہزار 317 ,خیبرپختونخوا 27 ہزار 843 , اسلام آباد میں 13 ہزار 409, بلوچستان 10 ہزار 766, گلگت بلتستان میں ایک ہزار 545 اور آزاد کشمیر میں کیسز کی تعداد 1288 ہے ۔ملک بھر کے 729 ہسپتالوں میں 5 ہزار 130 مریض زیر علاج ہیں ۔
 

M .SAJID .KHAN

Content Writer