ویب ڈیسک: 10 میں سے نو الیکٹرک گاڑیوں کے مالکان نے کہا ہے کہ وہ دوبارہ ڈیزل یا پیٹرول گاڑیوں کی طرف جانے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ دس میں سے صرف ایک ڈرائیور پیٹرول گاڑی کی طرف لوٹنے کا خواہش مند نکلا۔
ایک چارج میں زیادہ فاصلہ طے کرنیوالی الیکٹرک گاڑیاں سامنے آنے کے بعد تازہ ترین سروے میں 3306 الیکٹرک گاڑی مالکان نے حصہ لیا، ان میں سے ایک تہائی افراد کا کہنا تھا کہ ان کی گاڑی سنگل چارج میں 300 میل سفر کرتی ہے اور ان کی ضرورت کے عین مطابق ہے۔ 91 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ وہ اپنی الیکٹرک کار کی کارکردگی سے خوش ہیں جبکہ 8 فیصد شہریوں نے پٹرول کار دوبارہ لینے کا عندیہ دیا۔
48 فیصد افراد نے پہلی دفعہ الیکٹرک گاڑی خریدی تھی جبکہ 28 فیصد صارفین کو الیکٹرک گاڑی لئے ہوئے صرف ایک سال کا عرصہ ہوا ہے۔ اسی طرح گذشتہ سال کی نسبت2021 میں الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں 110 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
''زیپ میپ'' نامی کمپنی کی طرف سے کی جانے والی اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ کار صارفین میں الیکٹرک گاڑیوں پر منتقل ہونے کا رحجان بڑھ رہا ہے اور 2022 کے آغاز میں برطانوی شہریوں کی اکثریت الیکٹرک گاڑیاں لینے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ تاہم اس کی راہ میں بڑی رکاوٹ مہنگی الیکٹرک کاریں ہیں جو فی الحال شہریوں کی پہنچ میں نہیں۔
حکومت نے سال میں دوسری بار الیکٹرک گاڑیوں پر سبسڈی میں کمی کی ہے جبکہ وزیر ٹرانسپورٹ ٹروڈی ہیریسن کا کہنا ہے کہ حکومت برطانیہ موجودہ سال میں الیکٹرک کاروں کے چارجنگ اسٹیشن بنانے پر 2.5 ارب پاؤنڈ خرچ کرے گی۔