(ریحان گل) لاہور نالج پارک کمپنی بنا تو دی، چلائے گا کون؟ لاہور نالج پارک کمپنی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے باعث متعلقہ محکمے اپنانے سے کترانے لگے۔
سابق دور حکومت میں لاہور میں نالج پارک کے نام سے بڑا تعلیمی ہب بنانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس کے تحت بین الاقوامی یونیورسٹیوں اور آئی ٹی کمپنیز کے کیمپسز یہاں قائم کئے جانے تھے، اس مقصد کیلئے بیدیاں روڈ پر 852 ایکڑ اراضی مختص کی گئی اور ابتدائی طور پر 20 کروڑ روپے کے فنڈز بھی جاری کئے گئے مگر کمپنی میں مبینہ طور پر غیر قانونی بھرتیوں اور فنڈزکی خوردبرد کے الزامات سامنے آئے تھے جس پر سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کمپنی کے سی ای اوشاہدزمان مہمند کوعہدے سے ہٹا دیا تھا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ ڈیڑھ سال سے اس اہم منصوبے پر کام تعطل کا شکار ہے اور متعلقہ محکمے اس کمپنی سے منسلک الزامات کے باعث اسے چلانے سے گریز کررہے ہیں، محکمہ ہائیر ایجوکیشن نے محکمہ پی اینڈ ڈی کو اس کمپنی کو اپنانے کی درخواست کی تھی مگر پی اینڈ ڈی کی جانب سے پہلے آمادگی ظاہر کرنے کے بعد اب اسے اپنانے سے انکار کردیا گیا ہے۔