سٹی42: احتساب عدالت میں پیراگون سٹی کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نےخواجہ برادران کے ریمانڈ پرفیصلہ محفوظ کیا تھا، نیب کی استدعا پر خواجہ برادران کا مزید 14روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا گیا ہے۔
سٹی سےکروڑوں کی رقم کی خرد برد کی گئی، سعد رفیق اورندیم ضیاء کے بیٹوں کےاکاؤنٹ میں رقم منتقل کی گئی، رقم منتقلی کےحوالےسے معلومات حاصل کرنی ہیں۔ تفتیشی افسر نے مزید کہا کہ پیراگون میں خواجہ برادران کے نام پر20 پلاٹ ہیں۔ تفتیشی افسر نے عدالت میں ریونیو سے حاصل کیا گیا نقشہ پیش کردیا، نقشے میں خواجہ برادران کے پلاٹس کی نشاندہی کی گئی،
خواجہ برادران کے بیٹوں کو کچھ رقم بھجوائی گئی، جن کورقم بھجوائی ہے ان کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں۔ پیراگون کے 17 اکاؤنٹ سامنے آئے ہیں جن سے رقم گئی ہے۔ اب یہ بھی معلوم کرناہے کہ رقم کیوں اورکیسے بھجوائی گئی۔ عدالت کا استفسار کیا کہ کیا خواجہ سعد رفیق پیراگون کے مالک ہیں۔ تفتیشی افسرنے جواب دیا جواب جی ہاں! خواجہ سعد رفیق مالک ہیں۔
امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ پیراگون میں شام لال کی زمین پر کوئی قبضہ نہیں، ہمارا پیرگون کون سے کوئی تعلق نہیں، امجد پرویزایڈووکیٹ نے کہا ہمارے جو بھی پلاٹ ہیں وہ رجسٹرڈ ہیں وہ سب کےسامنے ہیں، خواجہ برادران کے بیٹوں بارے رقم کی بات غلط ہے، ہربار جب بھی آتےہیں ریمانڈ کیلئےنئی بات لے آتےہیں۔
خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ میں ہرنوٹس پر نیب کے سامنے پیش ہوتا رہا، نیب ابھی تک یہ فیصلہ نہیں کرسکی کہ میں پیراگون کا مالک ہوں یا نہیں۔