سٹی42: این اے 127 میں مسلم لیگ نون کے امیدوار عطا تارڑ نے بتایا ہے کہ ہم نےووٹوں کی خرید و فروخت کے متعلق الیکشن کمیشن میں بھی درخواست جمع کروا دی ہے جو سوموار کو سنی جائے گی، میں خود میڈیا کے ساتھ ووٹوں کی خریداری کے مرکز میں گیا جہاں لمبی قطار میں لوگوں نے بتایا کہ پیسے دے کر ووٹ لینا چاہتے ہیں۔
ماڈل ٹاؤن لاہور میں مسلم لیگ نون کے دفتر مین پریس کانفرنس کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے امیدوار عطااللہ تارڑ نے الزام عائد کیا کہ پیپلزپارٹی لاہور میں انتشار اور کرپشن کو سیاست میں لانا چاہتی ہے۔ خبریں شروع ہوئیں کہ ووٹوں کی خریداری شروع ہوگئی ہے، شناختی کارڈ لے کر ڈھائی ہزار روپے دے کر مقدس کتاب پر حلف لیا جا رہا ہے کہ پیپلزپارٹی کو ووٹ دیں لیکن معاملہ جب بس سے باہر ہوگیا تو لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی تھی انتظامیہ سے رابطہ کیا کہ انہیں روکیں۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ الیکشن کمیشن میں بھی درخواست جمع کروا دی ہے جو سوموار کو سنی جائے گی، میں خود میڈیا کے ساتھ ووٹوں کی خریداری کے مرکز میں گیا تھا جہاں لمبی قطار میں لوگوں نے بتایا کہ پیسے دے کر ووٹ لینا چاہتے ہیں۔؎
عطا تارر نے الزام لگایا کہ (میاں مصباح الرحمان کے دفتر میں) لیپ ٹاپ سے شناختی کارڈ اور رسیدیں دی جا رہی تھیں۔عطا تارڑ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ انہوں نے میاں مصباح الرحمان کے دفتر سے تین لوگوں کو پکڑ کر پولیس کے حوالے کیا۔ وہ ووٹ خرید رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹوں کی خریداری پر الیکشن کمیشن نوٹس لے۔ یہ الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔
عطااللہ تارڑ نے ان کی جانب سے پیسے دے کر ووٹ خریدنے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں نے ایک ویڈیو دیکھی ہے اگر وہ میری ہو تو اللہ کا سخت ترین عذاب مجھ پر نازل ہو، میرے ووٹ خریدنے کے معاملے پر ویڈیو میں سب نے ماسک پہنے ہوئے ہیں، اگر ثابت ہوجائے کہ میرے لوگ ووٹ خرید رہے ہیں تو الیکشن سے دستبردار ہو جاؤں گا۔
مسلم لیگ (ن) کے امیدوار نےدھمکی دی کہ اگر اب ووٹ خریدنے کا سلسلہ بند نہیں ہوا تو پھر اپنے ہاتھ سے روکوں گا لہٰذا الیکشن کمیشن ووٹوں کی خریداری روک دے۔