ویب ڈیسک:ملک بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر قومی عزم و جذبے کے ساتھ منایا جا رہا ہے، آج کشمیر اور پاکستان کو ملانے والے تمام راستوں پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنا کر یک جان دو قالب ہونے کا اظہار کیا جائے گا۔ جبکہ10بجےسائرن بجاکر ایک منٹ کی خاموشی اختیارکرکے کشمیریوں کیساتھ یکجہتی کا اظہارکیا گیا۔
آج آزادکشمیر کی قانون ساز اسمبلی کاخصوصی اجلاس ہو گاجس میں وزیراعظم شہباز شریف کشمیر اسمبلی سے خطاب کریں گے۔یوم یکجہتی کشمیر کو موقع پر اپنے خصوصی پیغام میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ 75 سال سے بھارت نے کشمیر پر ناجائز قبضہ کر رکھا ہے، مقبوضہ کشمیرکی صورتحال اگست 2019 کے بھارتی غیرقانونی اقدامات کے بعد بدترین رخ اختیار کر چکی ہے، بھارتی اقدامات عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔
اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں، بھارتی وحشیانہ اقدامات کو عالمی فورمز پر اجاگر کرتے رہیں گے۔یوم یکجہتی کشمیر پر وزیرخارجہ بلاول بھٹوزرداری نے کشمیریوں کی جدوجہد کوسلام پیش کیا۔
اپنے بیان میں کشمیری عوام کی غیرمتزلزل اخلاقی، سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ جب تک کشمیری بھارتی مظالم کا شکار ہیں پاکستان چین سے نہیں بیٹھے گا۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیریوں کو ان کی اپنی زمین پر اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہا ہے، بھارت کومقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرنا ہونگی۔
علاوہ ازیں اسلام آباد میں کُل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگر جماعتیں اقوام متحدہ کے دفتر میں یو این او کی قراردادوں کے تحت کشمیر میں استصواب رائے کرانے کے مطالبے پر مشتمل یادداشتیں پیش کریں گی۔
آج آزاد کشمیر، پاکستان اور دنیا کے مختلف شہروں میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے جلسے، جلوس نکالے جائیں گے جبکہ ریلیاں اور سیمینار منعقد کرکے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو بے نقاب کیا جائے گا۔