ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

عمران خان کے لیے جنات کا حکم آگیا

عمران خان کے لیے جنات کا حکم آگیا
کیپشن: File Photo
سورس: City42
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے گھر چولہا جلانے پر پابندی ہے اور حالات یہاں تک ہیں کہ گیس واٹر ہیٹر بھی نہیں چلایا جاسکتا ،کھانا بھی باہر سے کسی دوست کے گھر سے بن کر آتا ہے اور مہمانوں کی چائے کا بندوبست عمران خان کے خالہ زاد جاوید زمان صاحب کے گھر سے آتی ہے ،یہ ہے وہ معلومات جو مجھے میرا سورس یا مخبر کہیں جو سُنا رہا تھا اور کچھ ڈرا سہما ہوا تھا اُس نے مجھے یہ بتایا کہ یہ سب جنات اور موکلین کی ہدایت پر کیا جارہا ہے گھرکی حدود میں کسی کو آگ جلانے یا سیگریٹ سلگانے کی اجازت بھی نہیں ہے ، وہ پوچھ رہا تھا ایسا کیوں ہے ؟ 

 پاکستان کے حکمران اور بڑے سیاستدان ہمیشہ سے ہی توہمات کا شکار رہے ہیں ،سابق وزیر اعظم نواز شریف بھی اس کا کافی حد تک شکار رہے وہ لسہ شریف مانسہرہ میں پیر تنکہ سے ملنے جاتے تھے جن کے متعلق یہ بات زبان زد عام تھی کہ وہ جس کو چھڑی مار دیں تو اس کے امیر ہونے یا صاحب اقتدار ہونے کے لیے راہیں کُھل جاتی ہیں ،نواز شریف اس حوالے سے ایک اور روحانی بزرگ بابا ملتانی سے بھی ہدایات لیتے نظر آتے تھے جبکہ اُن کی سیاسی حریف شہید محترمہ بھی اس حوالے سے مشہور تھیں کہ وہ بھی لسہ شریف گئیں اور بابا تنکہ سے اقتدار کے لیے دعا کرائی انہیں اقتدار ملا تو وہ اور ذیادہ روحانیت اور اس سے فوائد کے لیے رجوع کرنے لگیں اُن کے پہلے دور حکومت میں ممتاز میمن نامی ایک شخصیت کا بھی چرچہ رہا جن سے تعارف سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کرایا انہی صاحب نے آگے چل کر اپنے خوابوں کے ایسے اشارے بتائے جس میں خون خرابے کا ذکر تھا یہ اشارے میر مر تضیٰ بھٹو کی شہادت پر سچ ثابت ہوئے جس کے بعد بی بی شہید کا روحانیت پر یقین مزید پکا ہوا ، کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے آنے جانے کے حوالے سے کافی محتاط رہتی تھیں اور اس حوالے سے علم نجوم کا بھی سہارا لیتی تھیں ، اسی طرح سابق صدر آصف علی زردار کے دور اقتدار میں بھی پیر اعجاز کا کافی چرچا رہا اور وہ کئی ایک اہم معاملات میں اپنے اس پیر سے پوچھ کر کی فیصلے یا کرتے تھے ۔

یہ سب تاریخی حوالہ جات ہیں لیکن آجکل بھی سیاست دان مختلف توہمات کا شکار رہتے ہیں جیسا کہ مریم نواز شریف کا گلاس ایک بڑی مثال سمجھا جاتا ہے بظاہر دھات سے بنا یہ گلاس ہمیشہ مریم بی بی کے ہاتھ میں اہم مواقع پر دیکھا جاسکتا ہے اور وہ ایک لمحے کے لیے بھی اس گلاس کو اپنے سے جدا نہیں کرتیں خاص کر جب وہ عوامی انداز کی تقریبات میں شرکت کرتی ہیں ذرائع کا بتانا ہے کہ اس گلاس سے وہ خود کو محفوظ خیال کرتی ہیں لیکن ان تمام سیاسی شکصیات سے بڑھ کر آکسفورڈ کے تعلیم یافتہ عمران خان توہم پرستی میں سب سے بازی لے گئے ، عمران خان نے نے جس کو مُرشد مانا اآس کو ہی اپنی دلہن بنایا اور یوں پیر خانہ ڈولی میں بیٹھ کر ہمیشہ ہمیشہ کے لیے چوبیسوں گھنٹوں وہ مُرشد سے فیض یاب ہوسکتے ہیں ۔

  عمران خان کے متعلق اُن کے سابق اور موجودہ ساتھی ببانگ دہل کرتے ہیں کہ خان صاحب اپنے تمام سیاسی اور دنیاوی مشورے اپنی مُرشد اور اہلیہ بشریٰ بی بی المعروف پنکی پیرنی سے کرتے ہیں اور اس میں اُن کا اتنا عمل دخل ہے کہ دور عمران میں لگنے والے وزیر اعلیٰ پنجاب سے لیکر وفاقی اور صوبائی وزراء بھی پنکی پیرنی کے اشاری ابرو پر لگائے اور ہٹائے جاتے رہے بابا فرید الدین شکر گنج کے مزار کی چوکھٹ کو چومنے سے لیکر ملکی امن و امان پر پہاڑ پر چڑھنے ، مخصوص دنوں میں سمندر سے دور رہنے ، سوراخ دار قمیض پہننے ، انگوٹھیوں کے پتھر تبدیل کرنے اور لباس کے رنگ  تک کے احکامات خاتون خانہ مُرشد کے کہنے پر ہی سر انجام دئیے جاتے رہے یہاں تک کی عمران خان کس دوست سے ملیں گے اور کس محسن کو چھوڑ دیں گے اس کا فیصلہ بھی گھر بیٹھے پیر کے حکم سے ہی ہوتا ہے ، لیکن ایسا بھی نہیں ہے کہ عمران خان بشریٰ بی بی کے ملنے کے بعد ہی ایسے ہوئے ہیں اس سے پہلے بھی وہ کچھ ایسی توہمات کا شکار رہے ہیں جس کا ذکر ریحام خان نے اپنی کتاب میں بھی کیا ہے جس میں کالے بکرے کی سری کتوں کے گھر میں داخل کرنے جیسے اعمال اور مرغیوں کے زندہ جلائے جانے جیسے غیر مصدقہ معاملات بھی شامل ہیں ۔

اب آئیے میرے مخبر کے اس سوال کی جانب کہ ایسا کیوں ہے ؟ تو جناب جب انسان ایک مرتبہ تواہم کی دنیا میں داخل ہوجائے اور عملیات سفلی کا قائل ہوجائے تو پھر وہ اپنے آپ کو اپنے عامل کے حوالے کردیتا ہے ، عمران خان صاحب پر حملے کے بعد اُن کی مُرشد نے انہیں گھر میں اگ جلانے سے منع کیا جس کے بارے میں یہ گمان ہے کہ ناری مخلوق جن آگ سے خوفزدہ ہوتی ہے اسی لیے عامل حضرات جب جنوں کے حوالے سے عملیات کرتے ہیں تو وہ جنوں کو جلا کر خاکستر کرنے کی دھمکی لگاتے ہیں میں بھی اکثر سوچا کرتا تھا کہ آگ کو آگ سے کیسے جلایا جاسکتا ہے لیکن آگ ڈرتی بھی آگ سے ہے یہ بھی ایک حقیقت ہے بہرطور یہ غیر مری مخلوق کا معاملہ ہے وہ کس سے ڈرتی ہے اور کس سے نہیں ، عمران خان کی مُرشد اُن کی اہلیہ نے عمران خان کی حفاظت کے لیے موکلین اور جنات کو مقرر کیا ہے انہوں نے سختی سے منع فرمایا ہے کہ زمان پارک کے دو نمبر گھر جس میں عمران خان صاحب رہائش پذیر ہیں وہاں آگ نہ جلائی جائے جس پر سختی سے عملدرامد کیا جارہا ہے یہ عمل کتنے روز جاری رہے گا اس کا علم تو عمران خان کی مُرشد کو ہی ہوگا ۔