درنایاب:لاہور علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی توسیع کا کام وفاقی حکومت کے حکم سے ایک مرتبہ پھر روک دیا گیا ، چائینیز کمپنی اور پاکستانی کمپنی کے جائینٹ وینچر کو تعمیراتی سرگرمیاں معطل کرنے کی ہدایت کردی گئی ۔
تفصیلات کے مطابق اس سے قبل 2016 اور 2018 میں بھی ائیرپورٹ کی توسیع کا فیصلہ کیا گیا تھا،دونوں مرتبہ انٹرنیشنل کمپنیوں نے ملکی کمپنیوں کے ساتھ جائینٹ وینچر کے ساتھ کام دیا گیا،میاں نواز شریف کے سابق دور حکومت میں علامہ اقبال انٹرنیشنل ائیرپورٹ کا چینبیلی کے پھول کا ڈیزائن تیار کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کے دور حکومت میں ائیرپورٹ کی توسیع اور ازسر نو تعمیر کا منصوبہ روک دیا گیا تھا،2024 میں چینی کمپنی کا پاکستانی کمپنی کے اشتراک کو ایل او آئی دیا گیا تھا،چینی کمپنی اور پاکستانی کمپنی کے اشتراک نے ائیرپورٹ پر کام کا آغاز کردیا تھا۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق ائیرپورٹ کی بلڈنگ کی توسیع اور مشینیری تبدیل جدید سکینرز اور امیگریشن کا نظام رائج کیا جانا تھا،نئے کنٹریکٹ کے مطابق ائیرپورٹ پر لاگت چھبیس ارب آنی تھی۔
وزیراعظم کی زیر صدارت چھبیس جولائی کو پرائیویٹ پبلک پارٹنرشپ کے اجلاس میں کام روکنے کا فیصلہ کیا گیا،ائیرپورٹ کا کام روکنے اور التوا میں ڈالنے سے تعمیراتی لاگت میں مزید اضافہ ہوگا ۔