الیکشن میں تین ماہ رہ جائیں تو کیا چوروں کو گرفتار کرنا بند کردیا جاتا ہے؟ مریم اورنگزیب 

Maryam Aorangzaib, City42
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان کو توشہ خانہ سے چوری پر سزا ہوئی ہے۔ نواز شریف سے اس کا موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔

 اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی سے جب جواب مانگا جاتا تھا تو وہ اداروں پر حملہ کرتے تھے۔ توشہ خانہ کیس میں مکمل تحقیقات کے بعد عمران خان کو سزا ہوئی۔ چیئرمین پی ٹی آئی کے جرائم پر تحقیقات ایک سال سے جاری تھیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک چور کی گرفتاری پر سیاسی انتقام کا بیانیہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے، وہ چور پکڑا گیا ہے جو 15 ماہ سے بھاگ رہا تھا۔پریس کانفرنس میں مریم اورنگزیب نے سوال اٹھایا کہ الیکشن میں تین ماہ رہ جائیں تو کیا چوروں کو گرفتار کرنا بند کردیا جاتا ہے؟

 وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کو توشہ خانہ کیس میں جواب دینے کا بھرپور موقع دیا گیا۔ عمران خان اس کیس میں 40 سے زائد ہونے والی پیشیوں میں سے صرف تین مرتبہ سماعت کے موقع پر پیش ہوئے۔

  مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ اگر کسی کے ذہن میں یہ ابہام ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے تو وہ عدالت کا تفصیلی فیصلہ پڑھ لے۔ ہم نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف ریاستی طاقت کا ہر گز استعمال نہیں کیا، عمران خان نے عدالت میں توشہ خانہ سے متعلق جھوٹ بولا۔ ابھی تو صرف توشہ خانہ کی چوری پکڑی گئی ہے، 190 ملین پاؤنڈ کا حساب باقی ہے۔

 ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے اپنے گوشواروں میں اثاثے درست ظاہر نہیں کیے، 9 مئی کا واقعہ پیش آنے کی وجہ یہی تھی کہ یہ راہ فرار چاہتے تھے۔

 اُن کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف کا نام پانامہ میں نہ ہونے کے باوجود ان کو انتقام کا نشانہ بنایا گیا۔ اس کیس کو کسی بھی طور پر نواز شریف کے کیس سے ملایا نہیں جا سکتا، قائد ن لیگ نے تو اپنے مرحوم والد کا بھی حساب دیا۔ اپنی بیٹی کے ہمراہ عدالتوں کی پیشیاں بھگتیں۔

  مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ شہباز شریف کے پاس وہی اختیار تھا جو عمران خان کے پا س تھا مگر اس کا غلط استعمال نہیں کیا، عمران خان نے طیبہ گل کو جس طرح بلیک میل کیا وہ بھی تاریخ کا حصہ ہے۔