(عابد چودھری) زندگی ہے تو سب کچھ ہے لیکن تیز رفتاری اور آئے روز ٹریفک حادثات میں اضافے سے ایسے معلوم ہوتا ہے کے شہریوں کو ان تیز رفتار قاتلوں کے حوالے کر دیا گیا ہے, نواب ٹاؤن میں ایسا ہی ایک خوفناک حادثہ پیش آیا جس میں نوجوان جان کی بازی ہار گیا.
بدلتے دور نے جہاں ہمیں بے شمار ایجادات کے حیرت انگیز نظارے دکھائے وہیں ہمیں سفر طے کرنے کے لئے جدید سواریوں جہاز، ٹرین، بس، کار اور موٹر سائیکل وغیرہ کا بھی تحفہ دیا جو کہ یقیناً ہمارے لیے بہت مُفید ہے کہ ان جدید سواریوں کے ذریعے سے ہم دِنوں کے سفر گھنٹوں اور گھنٹوں کے سفر منٹوں میں طے کرلیتے ہیں, مگر افسوس تیز رفتار ڈرائیونگ کرنے والوں کے سبب آئے دن لوگ حادثات کا شکار ہوتے رہتے ہیں، چند خوش قسمت لوگوں کو چھوڑ کر ان حادثات کا شکار ہونے والے افراد زخمی ہوکر عمر بھر کی معذوری حتی کہ بعض تو موت کے گھاٹ اتر جاتے ہیں۔
شہر کے مشہور علاقہ نواب ٹاؤن میں تیز رفتار موٹر سائیکل فٹ پاتھ سے ٹکرا گئی،حادثے میں20 سالہ حسام جاں بحق ہوگیا جبکہ والدہ شدید زخمی ہو گئیں،حسام والدہ کے ساتھ موٹرسائیکل پر بحریہ ٹاؤن سے واپس آ رہا تھا،تیز رفتاری کے باعث موٹر سائیکل فٹ سے ٹکرا گئی,حادثے کے فوری بعد ریسکیوٹیم موقع پر پہنچی، ماں اور بیٹا کو ہسپتال منتقل کیا گیا مگر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے,20 سالہ حسام دم توڑ گیا, پولیس نے قانونی کارروائی کے بعد لاش کو ورثا کےحوالے کر دیا,دونوں ماں بیٹا چند روز قبل دبئی سے پاکستان آئے تھے.
گاڑیوں، بسوں اور رکشوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ اور قوانین پر عمل نہ کرنے کے باعث ٹریفک حادثات پہلے کی نسبت زیادہ ہو رہے ہیں, گزشتہ پانچ سال میں ٹریفک حادثات میں زندگی سے محروم ہونے والے افراد کی تعداد دہشت گردی کا ہدف بننے والے افراد سے کئی گنا زیادہ ہے۔ ٹریفک حادثات کی بنیادی وجہ ٹریفک قوانین کی کھلے عام خلاف ورزی ہے۔ بوسیدہ گاڑیوں پر اوور لوڈنگ کے بعد جب حدِ رفتار کی خلاف ورزی کی جاتی ہے تو اکثر ایسے ناخوشگوار حادثات پیش آتے ہیں۔