سٹی 42 /اظہر تھراج:آٹا ، چینی بحران پر ایف آئی اے نے اپنی تحقیقاتی رپورٹ شائع کردی ہے، جس کے مطابق چینی بحران میں سیاسی خاندانوں نے خوب مال بنایا ، جہانگیر ترین اور خسروبختیار کے بھائی کو سب سے زیادہ فائدہ ہوا۔تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی آٹا بحران کی اہم وجہ رہی۔دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ رپورٹ بھی اسی شخص نے جاری کی جس نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کیخلاف پانامہ لیکس،آف شور کمپنیوں کے حوالے تحقیقات کی تھیں۔
Wajid Zia rocked❤️
— Sardar Adnan (@Sardarspeaks) April 5, 2020
Mafia once again shocked✌️
Pride of ???????? ❤️#چینی_چور_آٹا_چور pic.twitter.com/ywH2vxZ5jL
وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک میں چینی بحران کاسب سے زیادہ فائدہ حکمران جماعت کے اہم رہنما جہانگیر ترین نے اٹھایا، دوسرے نمبر پر وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور تیسرے نمبر پر حکمران اتحاد میں شامل مونس الٰہی کی کمپنیوں نے فائدہ اٹھایا۔رپورٹ میں یہ نہیں بتایا گیا کہ پنجاب حکومت نے کس کے دباؤ میں آکر شوگر ملز کو سبسڈی دی اور اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایکسپورٹ کی اجازت کیوں دی؟اس حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کہتے ہیں کہ یقین ہے کوئی بھی صورت حال ہوعمران خان انصاف کریں گے، جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ 3 ارب روپے میں سے ڈھائی ارب کی سبسڈی ن لیگ کے دور میں دی گئی۔ وفاقی وزیر خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ انہوں نے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کے چینی سے متعلق فیصلوں کے اجلاس میں شرکت سے ہمیشہ گریز کیا ہے۔
ایک جانب اس سکینڈل میں ملوث افراد اپنی صفائیاں پیش کررہے ہیں تو دوسری جانب سوشل میڈیا پر ان کا پوسٹ مارٹم جاری ہے ، وزیر اعظم عمران خان کے حامیوں اور مخالفین میں زبردست مقابلہ جاری ہے،دونوں طرف سے ہزاروں ٹوئٹس کی گئی ہیں، چینی چور،آٹا چور کا ٹرینڈ کل سے ٹاپ پر ہے۔
حامد وسیم نامی صارف نے ٹھگز پاکستان کا ٹائٹل دیا
These are Thugs of Pakistan looting public money to fill their pockets greedily. #چینی_چور_آٹا_چور pic.twitter.com/M8nqoLcjDo
— Engr Choudhary Hamid Waseem (@SmartAbbey94) April 5, 2020
ایک صارف نے لکھا کہ وزیر اعظم عمران خان نے قوم سے جو وعدہ کیا تھا اسے نبھا دیا ۔ایک اور صارف لکھتے ہیں کہ عمران خان آپ کا شکریہ آپ نے ٹھگوں کو بے نقاب کردیا۔
Thank u Khan for showing us faces of those tycoons who took undue advantage in crisis & made the life of poor ppl more miserable .
— Zaria Khan ???????? (@ZariaKhanPTI) April 5, 2020
Now the offenders must brought to Book???????? @ImranKhanPTI#SugarCrisis#چینی_چور_آٹا_چور pic.twitter.com/0P88Z7TXXk
یاد رہے جنوری اور فروری میں ملک بھر میں گندم کے بحران کے باعث آٹے کی قیمت 70 روپے فی کلو تک جا پہنچی ہے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی نے بحران پر قابو پانے کے لیے 3 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دی ہے تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ درآمد شدہ گندم آتے آتے مقامی سطح پر گندم کی فصل تیار ہوجائے گی اور پھر گندم کی زیادتی کی وجہ سے ایک نیا مسئلہ پیدا ہوسکتا ہے۔