وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت اجلاس، بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم

وزیرِ اعظم کی زیرِ صدارت اجلاس، بجلی چوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: وزیرِ اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیرِ صدارت بجلی کے شعبے کا جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا. اجلاس میں نگران وفاقی وزیرِ بجلی محمد علی، مشیرِ وزیرِ اعظم احد خان چیمہ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی.

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بجلی کے شعبے پر تفصیلی بریفنگ دی گئی. اجلاس کو بجلی کی مجموعی پیداواری استعداد، سال بھر میں پیداوار و ترسیل اور اسکے لئے استعمال ہونے والے انرجی مکس کے بارے بتایا گیا. اجلاس کو ملک بھر میں بجلی نظام کے نقصانات اور وصول نہ ہونے والی رقم پر بھی بریفنگ دی گئی. اسکے علاوہ ملک بھر میں تقسیم کار کمپنیوں میں وصولیوں کے نقصانات، بجلی چوری کے بھی اعشاریے پیش کئے گئے. 

اجلاس میں وزیرِ اعظم کو ملک میں بجلی کی اصل پیداوار اور مختلف موسموں میں بجلی کی مجموعی ترسیل کے بارے آگاہ کیا گیا.اجلاس میں وزیرِ اعظم کو بجلی کی پیداوار میں مختلف ذرائع کے استعمال کے حوالے سے بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی.

وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ بجلی چوری کرنے والے عناصر کے خلاف فوری کاروائی شروع کی جائے اور اس پر پیش رفت پر روزانہ کی بنیادوں پر رپورٹ پیش کی جائے.

اجلاس میں  وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت بجلی چوروں کے خلاف بھرپور ایکشن لے گی.بجلی کے آئندہ پیداواری منصوبوں میں قابل تجدید اور ہائیڈل ذرائع کو ترجیح دی جائے. تقسیم کار کمپنیوں کے نقصانات میں کمی کیلئے مؤثر اقدامات کئے جائیں.ٹرانسفارمر میٹرنگ کے منصوبے کے اطلاق کیلئے جامع لائحہ عمل پیش کیا جائے. بجلی کے واجبات کے نادہندگان کے خلاف صوبوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مل کر فوری طور پر کاروائی شروع کی جائے.

انوار الحق کاکڑ نے مزید کہا کہ بجلی کے نادہندگان اور بجلی چوروں کے خلاف کاروائی میں کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے.چھوٹے ہائیڈل منصوبوں کیلئے ماہرین کی رہنمائی میں منصوبے بنا کر پیش کئے جائیں. ایسے منصوبے نہ صرف کم لاگت بجلی پیدا کریں گے بلکہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہونگے.  کوئلے سے بجلی بنانے کے منصوبوں میں مہنگے درآمدی کوئلے کی بجائے مقامی کوئلے کو ترجیح دی جائے. 

وزیراعظم نے کہا کہ 2400 میگاواٹ کے شمسی توانائی کے منصوبوں کی تعمیر پر جلد سے جلد کام شروع کیا جائے اور اس پورے عمل میں شفافیت یقینی بنائی جائے. حکومت بجلی کے شعبے کا گردشی قرضہ کم کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کرے گی.اس حوالے سے پاور ڈویژن کی بیشتر کاروائی مکمل ہے. 

اجلاس کو ملک میں بجلی کی انرجی مارکیٹ کے قیام پر پیش رفت سے بھی آگاہ کیا گیا. جس کے مطابق انرجی مارکیٹ کے قیام سے بجلی کے شعبے کی استعداد و کارکردگی میں مؤثر اضافہ ہوگا جس سے دو کروڑ ستر لاکھ گھریلو صارفین کو فائدہ پہنچے گا.