ویب ڈیسک: گوگل نےسابق حکام کو بچانے کے لئے افغان حکومت کے ای میل اکاؤنٹس بلاک کردئیے ۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ خدشہ ظاہر کیا گیا تھا کہ بائیو میٹرک اور افغان پے رول ڈیٹا بیس کو نئے حکمران اپنے مخالفین کی تلاش کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔ گوگل الفابیٹ انکارپوریٹڈ نے بتایا کہ کمپنی افغانستان کی صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہے لیکن اس نے اس خبر کی تصدیق نہیں کی کہ افغان حکومت کے ای میل اکاؤنٹس بلاک کیے گئے ہیں۔
امریکہ کی حمایت یافتہ حکومت کے طالبان کے ہاتھوں خاتمے کے ہفتوں بعد سامنے آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا کہ کس طرح بائیو میٹرک اور پے رول ڈیٹا بیس کو نئے حکمران اپنے دشمنوں کا شکار کرنے کے لیے استعمال کر سکتے ہیں۔انٹرنیٹ انٹیلی جنس فرم ’ڈومین ٹولز‘ کے سکیورٹی ریسرچر چاڈ اینڈرسن نے کہایہ بات معلومات کا حقیقی خزانہ ثابت ہو سکتی ہیں کہ کون سی وزارتوں کے کس ای میل پلیٹ فارم پر اکاؤنٹس ہیں۔ صرف گوگل شیٹ پر سابق حکومت کے عہدے داروں کی فہرست ہونا بھی ایک بڑا مسئلہ ہے۔بھاگنے والی حکومت کی ڈیجیٹل معلومات پرانے ہیلی کاپٹروں سے کہیں زیادہ قیمتی ہوسکتی ہیں۔میل ایکسچینجر ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ مائیکروسافٹ کارپوریشن کی ای میل سروسز کئی افغان حکومتی ایجنسیوں نے بھی استعمال کیں جن میں وزارت خارجہ اور ایوان صدر شامل ہیں۔مائیکرو سافٹ نے اس پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔