غیرقانونی افغان باشندوں کو نکالنے کیلئے تیاریاں

غیرقانونی افغان باشندوں کو نکالنے کیلئے تیاریاں
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

سٹی42: ملک بھر میں پھیلے ہوئے غیر قانونی افغان باشندوں کو پاکستان سے واپس بھیجنے کے لئے ڈیڈ لائن ختم ہوتے ہی بڑے پیمانہ پر قانونی کارروائی کا اغاز کرنے کی تیاری تیزی سے جاری ہے۔

وفاقی اور صوبائی سطح پر ٹاسک فورس قائم کرکے تمام افغان مہاجرین کا ڈیٹا جمع کرنے کا  کام شروع کیا جا چکا ہے۔ غیر قانونی طور پر بنائے گئے پاکستانی کارڈز کو فل الفور منسوخ کرنے کی بھی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

غیر قانونی طور پر مقیم افغان مہاجرین کی اطلاع کے لیے جلد ٹول فری نمبر کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔ پاکستان میں افغان مہاجرین کے کاروبار اور جائیداد کی جانچ پڑتال کا عمل جلد مکمل کیا جائے گا۔

خیبر پختونخواہ میں پشاور، مردان اور دیگر تمام شہروں میں، سندھ میں کراچی، حیدر آباد، سکھر اور دیگر شہروں میں، پنجاب میں لاہور، ملتان، ڈیرہ غازی خان، چکوال، سرگودھا سمیت تمام شہروں اور بلوچستان مین کوئٹہ اور دیگر شہروں میں غیر قانونی افغان تارکین وطن کے انخلا کیلئے بڑے پیمانہ پر قانونی کارروائی کی بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں۔

ڈیڈ لائن گزرنے کے بعد بھی پاکستان میں موجود رہنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کے خلاف قانون نافذ کرنے والے ادارے بڑے پیمانہ پر کارروائی کر کے جن افراد کو حرست میں لیں گے انہیں عارضی حراستی کیمپوں میں رکھا جائے گا۔ اس سلسلہ میں تمام بڑے شہروں میں حراستی کیمپ بنانے کی تیاری شروع کر دی گئی ہے۔

کراچی میں شہر کے ساتوں اضلاع میں خصوصی حراستی کیمپ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔  غیر قانونی افغان باشندوں کو حراست میں لینے کے بعد  پاکستان سے منتقلی تک ان کیمپوں میں رکھا جائیگا ۔  ان کیمپوں سے افغان باشندوں کو بذریعہ بس یا جہاز ڈی پورٹ کیا جائیگا۔

 حراستی مراکز کے لیے مختلف سرکاری عمارتوں میں جگہ مختص کی جا رہی ہے۔ متعلقہ اضلاع کے ایس ایس پی حراستی کیمپوں کی نگرانی کرینگے۔

ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ انٹیلی جنس ادارے  افغان باشندوں کی حراست سے ملک بدری تک تمام عمل کی نگرانی کرینگے ۔ یہ تمام اقدامات اسلام آباد میں ایپکس کمیٹی فیصلوں کے تناظر میں کیے جارہے ہیں۔

پختونخوا میں مقیم افغان باشندوں کی تعداد کا تخمینہ

خیبرپختونخوا میں کتنے افغان مہاجرین مقیم ہیں، ابتدائی اعداد و شماری جاری کردیئےگئے۔ پشاور،خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع میں 22 ہزار 39،بندوبستی اضلاع میں 2 لاکھ 85 ہزار 608 افغان مہاجرین مقیم ہیں۔

 ایک سرکاری دستاویز مین بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں مقیم  6 لاکھ 48 ہزار 968 افغان مہاجرین کے پاس پی او آر موجود ہے،

پختونخواہ صوبے کے مساجد میں 105 افغان مہاجرین بطور پیش امام موجود ہیں۔

سرکاری دستاویز کے مطابق روا‍‍ں سال اب تک 3 ہزار 911 افغان مہاجرین کو مختلف وارداتوں میں گرفتار کیا جاچکا ہے۔ 5 سو 97 افغان مہاجرین نے غیر قانونی طور پر پاکستان کا قومی شناخت کارڈ بنایا تھا۔