ہنڈی حوالہ، کرنسی کی سمگلنگ کیخلاف جاری کریک ڈاون کے متعلق ایف آئی اے کا اہم اجلاس

ہنڈی حوالہ، کرنسی کی سمگلنگ کیخلاف جاری کریک ڈاون کے متعلق ایف آئی اے کا اہم اجلاس
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن حسن بٹ کی سربراہی میں اجلاس طلب کیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل محسن حسن بٹ کو ہنڈی حوالہ اور کرنسی کی سمگلنگ کے حوالے سےجاری کریک ڈاون پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ غیر قانونی کرنسی ایکسچینج میں ملوث عناصر کے خلاف ملک گیر کریک ڈاون جاری ہے۔ رواں سال کے دوران حوالہ ہنڈی اور کرنسی کی غیر قانونی ایکسچینج میں ملوث عناصر کے خلاف 390 چھاپہ مار کاروائیاں کیں۔ رواں سال 382 مقدمات درج کر کے 557 ملزمان کو گرفتار کیا گیا۔ 51 انکوئریوں کی تفتیش بھی مکمل کی گئی۔ رواں سال کے دوران کے پی زون نے 250, لاہور زون نے 68, گجرانوالہ زون نے 24, فیصل آباد زون نے 48, ملتان زون نے 43 ملزمان کو گرفتار کیا۔ اسلام آباد زون نے 20, کراچی زون نے 64, حیدرآباد زون نے 23 اور بلوچستان زون نے 17 ملزمان کو گرفتار کیا۔ گرفتار ملزمان بغیر لائسنس کرنسی کی ایکسچینج میں ملوث تھے۔

بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ رواں سال چھاپوں کے دوران مجموعی طور پر 3 ارب 86 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی ملکی و غیر ملکی کرنسی برآمد کی گئی، برآمد کی گئی کرنسی میں 650334 امریکی ڈالر، 30 کروڑ 90 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی دیگر غیر ملکی کرنسی شامل ہے۔ برآمد کی گئی کرنسی میں 3 ارب 35 کروڑ سے زائد پاکستانی روپے بھی شامل ہیں۔  ملک گیر چھاپوں کے دوران 28 سے زائد پلازوں، مارکیٹوں،  دکانوں کو بھی سیل کیا گیا۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی معاونت بھی حاصل کی گئی۔ 

اجلاس میں  ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے نے کہا کہ ہنڈی حوالہ میں ملوث عناصر کے خلاف چھاپہ مار کاروائیاں مزید تیز کی جائیں۔  زیر تفتیش مقدمات کو جلد از جلد مکمل کیا جائے، غیر ملکی کرنسی کی سمگلنگ  میں ملوث عناصر کے خلاف ٹھوس شواہد کی روشنی میں قرار واقعی سزائیں دلوائی جائیں، غیر قانونی کرنسی کی خریدوفروخت میں ملوث بین الاقوامی ایجنٹوں کے خلاف بھی گھیرا تنگ کیا جائے۔ ملزمان کی گرفتاری کے لئے تمام تر وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔ افسران کی استعداد کار بڑھانے کے حوالے سے بھی خصوصی اقدامات کئے جائیں۔ 

اجلاس میں ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرلز، زونل ڈائریکٹرز اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔