(عابد چودھری)ستوکتلہ میں کم سن بہن بھائی گھریلو ملازمین پر تشدد کا معاملہ،میڈیکل رپورٹ میں بچوں پر بدترین تشدد کی تصدیق ہوگئی۔
تفصیلات کےمطابق لاہور میں علاقہ ستوکتلہ میں کم سن بہن بھائی گھریلو ملازمین پر تشدد کی میڈیکل رپورٹ میں حقائق سامنے آگئے،میڈیکل رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ محسن اورارم کوگرم برتن اور تار سے تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا ،بچوں کی کمربازو،ٹانگوں،سرپرتشدد کے نشانات موجود ہیں،بچوں کو کھانا ٹھیک نہ بنانے پر تشدد کا نشانہ بنایا گیاتھا.
پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار میاں بیوی سے تحقیقات کی جارہی ہیں، دوسری جانب چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیوروسارہ احمد نے تشددکاشکاربچوں سےملاقات کی،سارہ احمد کا کہناتھا کہ تشدد کا شکار ملازمین کو چائلڈ پروٹیکشن بیورو رکھا جائےگا،بچوں کا علاج معالجہ کروایا جائے گا۔
واضح رہے کہ ستوکتلہ میں مالکان نے ظلم کی انتہا کردی تھی،کھاناٹھیک کیوں نہیں بنایا،مالکان نےکمسن ملازمین پرتشدد کیا تھا،کمسن گھریلوملازم بھائی، بہن کومالکان گرم چیز سے داغتےرہے،محسن کے جسم کو مالکن گرم برتن سے داغتی رہی۔
گھر کی مالکن نے لڑکی کے سر کے بال کاٹ دیئے،گزشتہ روز ملازمین کی شکایت پرستوکتلہ پولیس مالکان کے گھرپہنچی،ملٹری اکاؤنٹس سوسائٹی سےمیاں بیوی کو حراست میں لےلیا گیا تھا۔
پاکستان میں بچوں کے ساتھ پیش آنے والا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ اس سے پہلے بھی کئی واقعات رونما ہوچکے ہیں،قبل ازیں ڈیفنس میں بھی ایسا ہی واقعہ ہوا تھا، ظالم مالکن نے 15 سالہ ملازمہ پر تشدد کر کے اسکے سر کے بال مونڈ ڈالے تھے۔
کمسن گھریلو ملازمین پر تشدد کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، بعض واقعات میں تو گھر کے مالکان کے تشدد سے چھوٹے بچے بچیاں جان سے بھی ہاتھ دھو بیٹھتے ہیں،شہر میں ایسے درجنوں واقعات ہوچکے ہیں مگر ملزم ہر بار جیت جاتا اور غریب ہار جاتا ہے۔