(ملک اشرف)پنجاب لیگل ایڈ ایکٹ 2018 پر عملدرآمد کا معاملہ، تبدیلی سرکار کا مستحق سائلین کو مفت قانونی امداد کی فراہمی کا حکومتی منصوبہ وفا نہ ہوسکا،،پنجاب لیگل ایڈ ایکٹ 2018 پر عملدرآمد سست روی کا شکار ہے جس کی وجہ سےمستحق سائلین تاحال مفت قانونی امداد سے محروم ہیں.
تفصیلات کےمطابق بزدار حکومت کی جانب سے کروڑوں کے فنڈز مختص کرنے کے باوجود فری لیگل ایڈ ایجنسی کی کارکردگی دعووں تک محدود ہے۔ مستحق سائلین کو مفت قانونی امداد کی فراہمی کے لئے ایکٹ بن گیا ، دوسال بعد بھی رولز نہ بن سکے۔فری لیگل ایڈ ایجنسی میں دو سال بعد بھی مستقل ڈی جی کی تعیناتی عمل میں نہ آسکی۔
ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عبدالصمد کی قائم مقام ڈی جی فری لیگل ایڈ ایجنسی کے عہدے پرتعیناتی کی گئی ہے جبکہ قائم مقام ڈی جی فری لیگل ایڈ ایجنسی عبدالصمد بھی بہتر کارکردگی نہ دکھا سکے ۔ مستحق سائلین کو مفت قانونی امداد کی فراہمی کیلئے وکلاء کی خدمات بھی حاصل نہ کی جاسکیں۔
فری لیگل ایڈ ایکٹ 2018 کے تحت صوبہ بھر کے سائلین کو مفت قانونی امداد فراہم کی جانی تھی ۔لیکن دو سال گزرنے کے باوجود فری لیگل ایڈ ایجنسی کا موثر ڈائریکٹر جنرل تعینات نہیں کیا جا سکا اور نہ ہی اس منصوبے پر کوئی مثبت پیشرفت سامنے آئی ہے ۔