ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

زیادتی کے کیسز میں متاثرہ فرد کا تنہائی میں لیا گیا بیان سزاکیلئے کافی ہے،سپریم کورٹ  

decision
کیپشن: Supreme court of pakistan
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(امانت گشکوری) سپریم کورٹ نے 7 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے ملزم کی سزا کیخلاف اپیل خارج کر دی۔

تفصیلات کے مطابق 7 سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کے مجرم زاہد نے 7 سال سزا کے خلاف اپیل دائر کر رکھی تھی، اس اپیل کو سپریم کورٹ نے خارج کر دیا اور اس کا 5 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کر دیا۔ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے فیصلہ تحریر کیا۔

یاد رہے کہ بلوچستان ہائیکورٹ مجرم کی سزا کے خلاف اپیل خارج کر چکا ہے۔ رواں سال مارچ میں مجرم زاہد نے اپنے پڑوس میں رہنے والی 7 سالہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق زیادتی کے کیسز میں متاثرہ فرد کا تنہائی میں لیا گیا بیان سزاکیلئے کافی ہے۔ معاشرے میں زیادتی کے بڑھتے کیسز کو مضبوط ہاتھوں سے روکنے کی ضرورت ہے۔ عدالت عظمیٰ فیصلے میں کہہ چکی ہے کہ ریپ تنہائی میں ہونے والا جرم ہے، عام طور پر ریپ کیسز میں گواہان کا ہونا ممکن نہیں ہوتا، عدالتیں زیادتی کے کیسز میں گواہان سے زیادہ متاثرہ فرد کے بیان پر اکتفا کرتی ہیں۔

فیصلے کے مطابق ریپ متاثرہ شخص جسمانی اذیت کے ساتھ ساتھ جذباتی اور نفسیاتی دباﺅ کا شکار ہوتا ہے، موجودہ کیس میں متاثرہ بچی نے عدالت کے سامنے زیادتی کرنے والے کی شناخت کی، خواتین کے آپسی جھگڑے پر مقدمہ کرنے کا ملزم کا دفاع ناقابل قبول ہے۔