نور مقدم قتل کیس: مرکزی ملزم کیخلاف ایک اور مقدمہ درج

Noor e Muqaddam Murder case
کیپشن: Noor e Muqaddam Murder case
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(مانیٹرنگ ڈیسک) نورمقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے خلاف ایک اور مقدمہ درج کر لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم کیخلاف مقدمہ پولیس افسر پر حملے اور گالم گلوچ کی دفعات کے تحت درج کیا گیا، ‏مقدمہ پولیس انسپکٹر کی مدعیت میں تھانہ مارگلہ میں درج ہوا۔ مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ ملزم نے کمرہ عدالت میں گالم گلوچ کی اور کمرہ عدالت سے جانے سے انکار ‏کیا، ملزم نےاپنےآپ کوٹکرمارکرزخمی کرنےکی کوشش کی۔

ایف آئی آرکے متن میں بتایاگیا کہ بدھ کے روز ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں‌ نور مقدم قتل کیس کی سماعت  کے دوران مرکزی ملزم ظاہر جعفر  نے  عدالتی کارروائی کے دوران بولنے کی کوشش کی تو پولیس اہلکاروں نے ‏اس خاموش رہنے کا کہا جس پر ظاہر جعفر نے پولیس اہلکاروں سے ہاتھا پائی شروع کردی اور نازیباالفاظ کا ‏استعمال کیا۔ملزم ظاہر جعفر چلا چلا کر حمزہ کا نام پکارتا رہا اور کہنے لگا کہ میں نے ایک چیز کہنی ہے، میں کمرہ عدالت ‏میں رہ کر جج سے کچھ کہنا چاہتا ہوں، جس پر جج نے پولیس کو حکم دیا کہ ملزم کو کمرہ عدالت سے باہر لے ‏جایا جائے، جس پر ملزم ظاہر جعفر نے کہا کہ اب نہیں بولوں گااور پھر دروازے کے پیچھے کھڑا ہو گیا اپنا سر مار کر خود کو زخمی کرنے کی کوشش کی۔

واضح رہے کہ 20 جولائی کو اسلام آباد کے پوش سیکٹر ایف۔7/4 کے رہائشی سابق پاکستانی سفیر شوکت مقدم کی ‏بیٹی 27 سالہ نور کو قتل کر دیا گیا تھا، ظاہر ذاکر جعفر کے خلاف مقتولہ کے والد کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302 کے تحت ایف آئی آر ‏درج کرائی گئی تھی جس کے تحت ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا۔

عدالت نور مقدم قتل کیس کے مرکزی ملزم ظاہر جعفر سمیت تمام 12 ملزمان پر فرد جرم عائد ‏کرچکی ہے، ملزم کے وکیل رضوان عباسی نے عدالت کو بتایا تھا کہ کہ ذاکر جعفر کے خلاف ایسا کوئی ثبوت ‏نہیں کہ فرد جرم عائد کی جائے۔

 

Sughra Afzal

Content Writer