شاہین عتیق: سینئر اسپیشل جج اینٹی کرپشن صہیب احمد رومی نے اینٹی کرپشن کی طرف سے اڑھائی سال سے التوا میں پڑی انکوائری کو مکمل کیے بغیر بار بار اخراج رپورٹ پیش کرنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی اینٹی کرپشن کو سارے سسٹم کو ٹھیک کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
سینئر سپیشل جج اینٹی کرپشن کی عدالت میں اینٹی کرپشن نے پاندو کی میں جعل سازی سے چار کنال کی زمین خوردبرد کرنے کے کیس کو خارج کرانے کے لیے اخراج رپورٹ پیش کی۔ مدعی رمضان نے زمین واپس دلونے کی اینٹی کرپشن کو مقبول حسین سمیت متعلقہ پٹواری اور دیگر افراد کے خلاف درخواست دے رکھی تھی۔ اینٹی کرپشن نے تفتیش مکمل کیے بغیر گراؤنڈ کے کیس خارج کرنے کی استدعا کی۔
عدالت نے فائل چیک کی تو دوہزار اٹھارہ میں اس وقت کے سینئر اسپیشل جج نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے تفتیش دوبارہ کرنے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے چیک کیا تو معلوم ہوا کہ عدالت کے حکم پر عمل کرنے کی بجائے بار بار اینٹی کرپشن کیس اخراج کی رہورٹ پیش کر رہی ہے۔
عداکت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم کو نہ ماننا سارے سسٹم کو خراب کرنے کے مترادف ہے۔ تمام کارروائی ڈی جی اینٹی کرپشن کے انڈر ہو رہی ہے۔ عدالٹ ڈی جی اینٹی کرپشن کو حکم دیتی ہے کہ وہ اپنی نگرانی میں کرائیں اور رپورٹ عدالت میں خود پیش کریں۔