( زاہد چوہدری ) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے علاج میں بڑی رکاوٹ، بیماری کی تشخیص کیلئے جنیٹک ٹیسٹ کی سہولت پاکستان میں ناپید، میڈیکل بورڈ نے مکمل تشخیص میں تاخیر نواز شریف کی زندگی کیلئے خطرناک قرار دیدی۔
سروسز ہسپتال میں زیرعلاج میاں نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک، میڈیکل بورڈ ذرائع کے مطابق سابق وزیراعظم کے پلیٹ لیٹس گرنے کی تشخیص کیلئے جنیٹک ٹیسٹ کی سہولت پاکستان میں ناپید ہے۔ صرف بیرون ملک سے ہی یہ ٹیسٹ ہوسکتے ہیں- کم پلیٹ لیٹس کے ساتھ دل اور گردوں کے عارضے کا علاج جاری رکھنا بھی پاکستان میں مشکل ہے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دل اور گردوں کی ادویات میں پلیٹ لیٹس کا دوبارہ گرنے کا خطرہ بدستور موجود ہے۔
ذرائع کے مطابق میڈیکل بورڈ نواز شریف کے متعدد امراض کا بہت محتاط طریقے سےعلاج جاری رکھے ہوئے ہے۔ میڈیکل ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ بیرون ملک سے مکمل تشخیص میں تاخیر نواز شریف کی زندگی کے لیے خطرناک ہے۔
میڈیکل بورڈ کا سابق وزیراعظم نواز شریف کا چیک مکمل کرتے ہوئے کہنا تھا میاں نوازشریف کا آج بھی نہارمنہ شوگرلیول 150 سے زائد رہا جبکہ کھانا کھانے کے بعد شوگر 300 رہی۔ میڈیکل بورڈ نے شوگر لیول بہترکرنے کیلئے ادویات میں رد و بدل بھی کردی ہے۔ گردوں کے عارضہ کا علاج جاری اور دل کے عارضہ کی ادویات بھی دی جارہی ہیں۔