علی اکبر: پنجاب حکومت کو پارلیمانی امور کی انجام دہائی میں مشکلات کا سامنا، پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں جاری کردہ ایجڈا ملتوی کر کے شوگر فیکٹری کنٹرول سمیت آٹھ مسودہ قانون منظور کر لیے۔ قانون سازی کی موقع پر اپوزیشن نے ہاؤس سے واک آؤٹ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز کی کہ زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں پرائیویٹ ممبر ڈے کا ایجڈا جمعرات تک ملتوی کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے مدت ختم ہونے والے آرڈینس کی مدت میں توسیع جبکہ آٹھ بل کی منظوری دی گئی۔ 11 نئے آرڈیننس اور دو نئے بل ایوان میں منظوری کے لیے پیش کیے جبکہ ان کے پیش کردہ 8 نئے بل منظور کر لیے گئے۔
منظور کیے جانے والے بلوں میں پنجاب شوگر فیکٹریز کنٹرول ترمیمی بل 2020، پنجاب انفیکشئس ڈزیزز کنٹرول و پریونشن ترمیمی بل، پنجاب لیٹرز آف ایڈمنسٹریشن اینڈ سکسیشن سرٹیفکیٹس بل 2021 ، لاہور سنٹرل بزنس ڈویلپمنٹ ڈسٹرکٹ اتھارٹی بل، راوی اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی ترمیمی بل ، ایمرسن یونیورسٹی ملتان بل 2021 اور لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2020 شامل ہیں۔
ایوان میں یونیورسٹی آف چائلڈ ہیلتھ سائنسز بل اور پنجاب ایجوکیشنل انسٹیٹیوشنز بل 2021 کے نام سے دو نئے بل متعارف کروائے گئے جبکہ دوران اجلاس سنئیر صحافی ضیا شاہد اور آئی اے رحمان کی خدمات کے اعتراف پر قرارداد منظور کی گئی جبکہ وراث کلو مرحوم کی سیاسی خدمات پر بھی قراداد منظور کی گئی ہے ۔ اپوزیشن کی جانب سے قانون سازی کے موقع پر ایوان سے واک آؤٹ کیا گیا۔