سٹی 42:حکومت پاکستان کی نئی قومی سپورٹس پالیسی نافذ العمل ہونےسے قبل ہی متنازعہ ہوگئی ،سپورٹس فیڈریشنزنے پالیسی کی کئی شقوں پر تحفظات کااظہار کردیا۔
تفصیلات کےمطابق حکومت پاکستان کی نئی قومی سپورٹس پالیسی میں فیڈریشنز کےانتخابی طریقہ کار پر نیشنل سپورٹس فیڈریشنز نے تحفظات کا اظہار کردیاہے ، ذرائع کے مطابق نئی سپورٹس پالیسی میِں الیکشن کمیشن پاکستان سپورٹس بورڈ اور بین الصوبائی رابطے کی وزارت تعینات کرے گا جس کے بعد نیشنل سپورٹس فیڈریشنز کی اکثریت نےنئی سپورٹس پالیسی میں انتخابی طریقہ کار کو مسترد کردیا۔
پاکستان سپورٹس بورڈ اور بین الصوبائی رابطے کی وزارت نےفیڈریشنز کو سپورٹس پالیسی کاڈرافٹ فراہم نہیں کیا، مختلف فیڈریشنز کا ذاتی حیثیت میں اپنے تحفظات سے وزارب بین الصوبائی رابطہ کی وزارت کو آگاہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،قومی سپورٹس فیڈریشنز نے اپنی انٹر نیشنل فیڈریشنز کے چارٹر سے متصادم شقوں کو تسلیم نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے
دوسری جانب چند قومی سپورٹس فیڈریشنز نےسپورٹس پالیسی کی کچھ شقوں کی حمایت کی ہے،پی او اے جنرل کونسل اجلاس میں بھی کچھ فیڈریشنز نےپالیسی کی شقوں کی حمایت کی تاہم سپورٹس فیڈریشنز نے پالیسی کے انتخابی عمل کو آئی او سی،اوسی اے اور انٹرنیشنل فیڈریشنز کے چارٹر سے متصادم قراردیا ہے ، آئندہ دنوں میں سپورٹس پالیسی کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔