ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں داخلوں کی حتمی فہرست عدالت پیش کرنیکا حکم

پرائیویٹ میڈیکل کالجز میں داخلوں کی حتمی فہرست عدالت پیش کرنیکا حکم
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ملک اشرف: لاہورہائیکورٹ میں پرائیویٹ میڈیکل کالجزمیں داخلوں کی اپ گریڈیشن سےمتعلق کیس کی سماعت، وائس چانسلر یوایچ ایس پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم پیش ہوئے، جسٹس عائشہ اے ملک نےداخلوں کی بنائی گئی دونوں فہرستوں کویکجا کرکےکل حتمی لسٹ پیش کرنےکاحکم دے دیا۔
جسٹس عائشہ اےملک نےعلی ضیام طیب سمیت دیگرمیڈیکل طالب علموں کی درخواستوں پرسماعت کی،وائس چانسلریونیورسٹی آف ہیلتھ سائسنز پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم عدالت پیش ہوئے، انہوں نےمیڈیکل کالجزکےداخلوں کی اپ گریڈیشن سےمتعلق فہرست پیش کی، عدالت کوبتایا گیا کہ انتیس جنوری کےاپ گریڈیشن داخلےمیرٹ کےمطابق نہیں ہوئے تھے، عدالت نےمیڈیکل داخلوں سےمتعلق فہرستوں کو کالعدم قراردیتے ہوئےمتعلق تمام درخواستیں نمٹا دیں۔
عدالت نےیوایچ ایس کومیرٹ کےمطابق نجی کالجزمیں 49 خالی آسامیوں پر فوری داخلےمکمل کرنےکی ہدایت کی، جسٹس عائشہ اے ملک نےواضح کیا کہ میڈیکل کالجزمیں اپ گریڈیشن داخلےخالصتا میرٹ پرہوں گے، عدالت نے حکم دیا کہ پانچ مئی کوحتمی فہرست پیش کی جائے، وی سی یوایچ ایس کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم کےمطابق اسی فیصد سےزائد طلبہ کومیرٹ اور چوائس کے مطابق داخلہ دیا جاچکا ہے۔
درخواست گزارطلبہ نےیو ایچ ایس کی اپ گریڈیشن داخلہ پالیسی کےانیس فروری کےنوٹفکیشن کو چیلنج کررکھا ہے، کورونا وائرس خدشات کےباعث طلبہ اوران کے والدین پیش نہ ہوئے، جبکہ وکلاء کےلیےسماجی فاصلہ برقراررکھتے ہوئے بیھٹنےکےانتظامات کیےگئےتھے۔

گزشتہ سماعت پر وائس چانسلر یو ایچ ایس پروفیسر ڈاکٹر جاوید اکرم نے عدالت کو آگاہ کیا  تھا کہ پاکستان میڈیکل کمیشن کی ہدایت کے مطابق 27 جنوری دوہزار بیس کی لسٹ تیار کی ،جس سےکئی کم نمبروں والے طلبا کو اچھے معیار والے کالجز میں داخل مل گیا، اس لسٹ کے مطابق بعض طلبا سے ناانصافی ہوئی ہے۔ انہوں نے استدعا کی تھی کہ عدالت انتیس جنوری کی لسٹ کو ختم کرکے میرٹ اور کالجز کے معیار کے مطابق فہرست بنانے کی اجازت دے ۔

عدالت نےوائس چانسلر یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی استدعا منطور کرتے ہوئے  29 جنوری 2020 کے داخلوں کی فہرست کالعدم قرار دے کر  انہیں نئی لسٹ بنانے کا حکم دیا تھا.

یاد رہے کہ 29 اپریل کو دوران سماعت جسٹس عائشہ اے ملک نے ریمارکس دیئےتھے کہ طلبا کے مستقبل کا معاملہ ہے، چاہتے ہیں اس کیس کا جلد فیصلہ ہو۔