(اکمل سومرو) لاہور سمیت ملک بھر کی جامعات کے ایم فل و پی ایچ ڈی سکالرز پریشان، ایچ ای سی کی جانب سے سالانہ فیس ادا نہ کرنے پر ٹرن اٹ ان کمپنی نے چربہ سازی چیک کرنے کی سہولت بند کر دی۔
ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان کی نگرانی میں پلیجرازم پکڑنے والا سافٹ ویئر ٹرن اٹ ان بند کر دیا گیا ہے۔ ٹرن اٹ ان سافٹ ویئر بند ہونے سے یونیورسٹیوں کے سکالرز اور اساتذہ کو چربہ سازی رپورٹ حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ ٹرن اٹ ان کمپنی کو ایچ ای سی کی جانب سے فیس ادائیگی نہ کرنے پر سافٹ ویئر بند ہوا ہے، ایچ ای سی ٹرن اٹ ان سافٹ ویئر کیلئے سالانہ 8 کروڑ روپے ادا کرتا ہے۔ ٹرن اٹ ان سافٹ ویئر سے تھیسز اور ریسرچ پیپرز کی چربہ سازی رپورٹ حاصل کی جاتی ہے، یہ رپورٹ حاصل کرنے کے بعد طلباء کے تھیسز اور سکالرز کے تحقیقی مقالہ جات جمع کیے جاتے ہیں۔
ٹرن اٹ ان سافٹ ویئر بند ہونے پر ایچ ای سی سے موقف لینے کیلئے رابطہ کیا گیا تاہم ایچ ای سی سے متعدد بار رابطہ کرنے کے باوجود موقف نہیں دیا گیا۔