(جنید ریاض) لاہور بورڈ نے طلبا کے مابین کم از کم 6 فٹ کا فاصلہ رکھنے کی پالیسی کو نظر انداز کردیا، جس سے امتحانات کے دوران طلبا میں کوروناوائرس پھیلنے کا خدشہ ہے۔
لاہور بورڈ نے میٹرک اور انٹر کے امتحانی مراکز میں 350 سے زائد طلبا کے بیٹھنے کیلئے امتحانی مراکز تشکیل دے دیئے جبکہ کورونا کے باعث ایک امتحانی سنٹرز میں 150 طلبا کے بیٹھنے کی گنجائش رکھی جانا تھی، میٹرک کے 3 لاکھ نوے ہزار بچوں کیلئے صرف 866 امتحانی مراکز تشکیل دیئے گئے، جبکہ انٹرمیڈیٹ کے امتحان میں ایک لاکھ 99 ہزار بچوں کیلئے صرف 600 امتحانی مراکز تشکیل دیئے گئے ہیں۔
ادھر صدر سرونگ سکولز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ بورڈ امتحانات کی ایک سال کی فیس واپس کرے، بورڈ نے بچوں سے دو سال امتحانات کی فیس لی ہے، بورڈ میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے بچوں کو لازمی مضامین کا امتحان بھی منعقد کروائے، اختیاری مضامین کے پیپر لینے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے۔
واضح رہے کہ دو روز قبل وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے اعلان کیاکہ رواں سال امتحانات لازمی ہوں گے جبکہ نویں اور دسویں کا صرف اختیاری مضامین اور ریاضی کا امتحان ہوگا، انٹرمیڈیٹ کےبھی صرف اختیاری مضامین کا امتحان لیا جائے گا جبکہ پریکٹیکل اور باقی مضامین کے پرچے نہیں ہوں گے، امتحانات10 جولائی سے شروع ہونگے۔