عظمت مجید : 30 سالہ مصطفی شفیق انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیرعلاج تھا۔محکمہ صحت نے نیگلیریا پر الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کردی۔
شہر میں نیگلیریاوائس کاشکار 30 سالہ مصطفیٰ شفیق سروسز ہسپتال میں دم توڑ گیا ۔ 30 سالہ مصطفیٰ شفیق کا تعلق لاہور کے علاقے اچھرہ سے تھا اور سروسز ہسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیرعلاج تھا ۔مصطفی شفیق نے نجی لیبارٹری سے اپنے ٹیسٹ کروائے جس میں نیگلیریا کا ٹیسٹ مثبت آیا تھا جبکہ محکمہ صحت نے نیگلیریا پر الرٹ جاری کرتے ہوئے شہریوں کے لیے ایڈوائزری جاری کردی ۔ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ نگلیریا وائرس گردن توڑ بخار سے ملتا جلتا ہے،جس کی ابتدائی علامات سر درد، تیز بخار، قے، چڑچڑاپن اور بےچینی ہیں۔اس وائرس سے اموات کی شرح 97 فیصد سے زیادہ ہے ۔ نگلیریا وائرس سوئمنگ پول،نہر،جھیلوں،تالابوں،ندیوں اور گرم چشموں میں پایا جاتا اور تیراکی کرتے ہوئے ناک کے ذریعے انسان کے جسم میں داخل ہوتا ہے۔