ہسپتالوں میں کام کرنے والی نرسز ہوجائیں خبردار، اہم ڈیٹا لیک ہوگیا

اہم معلومات لیک ہوگئیں
کیپشن: ہسپتالوں میں کام کرنے والی نرسز
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

راؤ دلشاد حسین: محکمہ پرائمری اینڈ سکینڈری ہیلتھ کیئر کے بعد محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے بھی نرسز کا ڈیٹا لیک ہونے کا انکشاف، نامعلوم افراد کی نرسنگ انسٹیٹیوشن کی نرسز کو فون کالز موصول ہونے لگیں.

تفصیلات کے مطابق محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے نرسزکا ڈیٹا لیک ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ نامعلوم افراد نرسز کو کالز کرکے کہہ رہے ہیں کہ محکمے میں آپ کے مسائل حل کرائیں گے۔ محکمہ سپیشلائزڈہیلتھ نے نرسز کو جعلسازوں سےبچنے کی ہدایات کردیں۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ  کی جانب سے نرسز کو مراسلہ جاری کردیا گیا ہے۔ مراسلے میں کہا گیا ہے کہ نامعلوم افراد نرسز کو بلیک میل کرکے پیسوں کا مطالبہ کررہے ہیں۔ نامعلوم افراد کو نرسز کسی مطالبے پر رقم دینےسے اجتناب کریں۔ 

دوسری جانب جنرل ہسپتال اورپرائیویٹ نرسنگ سکول میں غیر قانونی معاہدے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ سابق ایم ایس ڈاکٹر محمود صلاح الدین نےنرسنگ سکول سےمعاہدہ کیا۔ قواعد و ضوابط کے مطابق  ٹیچنگ ہسپتال کسی نجی نرسنگ سکول سے معاہدہ نہیں کرسکتا، ڈاکٹرمحمود صلاح الدین سےریٹائرمنٹ سےقبل علی گڑھ نرسنگ سکول سے معاہدہ کیا۔ ڈاکٹر محمود صلاح الدین نے اختیارات سے تجاوز کر کےپرائیویٹ سکول سے معاہدہ کیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ علی گڑھ نرسنگ سکول کی 50  طالبات جنرل ہسپتال کی مختلف وارڈز میں تعینات ہیں۔ ہسپتال میں گریڈ 16 اور 17 کی 2 ہزارسےزائد نرسزپہلے ہی فرائض انجام دے رہی ہیں۔ نرسنگ کالج جنرل ہسپتال کی 100 طالبات زیرتعلیم بھی ہیں۔ قانون کے مطابق نرسنگ کالج کا سربراہ پرنسپل ہوتا ہے۔ نرسنگ سکول کے سربراہ کوغیر قانونی معاہدہ سےبےخبر رکھا گیا جبکہ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کے دباؤ پر غیر قانونی معاہدہ کیا گیا۔