( سعدیہ خان)کورونا لاک ڈاؤن نےپرانےزمانے کی کچھ یادیں تازہ کر دیں، لاک ڈاؤن سے پہلےجہاں بچوں کی دنیا سکول، گھر، موبائل اورویڈیو گیمز تک محدود تھی وہیں اب وقت گزاری اورکچھ نیا کرنے کے شوق میں سائیکلنگ کا جنون چڑھا۔
تفصیلات کے مطابق کورونا وائرس نےجہاں معمولات زندگی کوبری طرح متاثر کیا وہیں کچھ اچھی چیزیں بھی اس عرصے میں سامنےآئیں، لاک ڈاؤن سےسکول ہوئےبند تو گھربیٹھے بچےہونےلگےبور، موبائل،ویڈیوگمیزاورسوشل میڈیا کا بعد مصروفیت کےنئےبہانے ڈھونڈے جانےلگے،ایسےمیں ایک دفعہ پھر سےسائیکلنگ نےبچوں کواپنی طرف مائل کیا،سائیکلنگ سے بچے بھی خوش تو والدین نےبھی سکھ کا سانس لیا۔
لاک ڈاؤن کےدوران بڑوں کے ساتھ ساتھ بچے بھی ڈپریشن اور اکتاہٹ کا شکار ہوئے،بچوں کا کہناتھا کہ فون سےنکل کرکچھ منفرد کرنا چاہتے ہیں،ایسے میں سائیکلنگ سے بہتر کچھ نہیں۔ماہرین کےمطابق روزانہ دو گھنٹے سائیکلنگ کرنے والےافراد ڈپریشن،بلڈ پریشر اور شوگر جیسے امراض سے محفوظ رہتے ہیں اور انکی قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ کوروناکے خلاف اقدامات کے 100 دن مکمل ہوگئے،ملک میں صحت یاب مریضوں کی تعداد ایکٹو کیسز سےتجاوزکرگئی،گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تین ہزار 387 کیسز رپورٹ ہوئے، گزشتہ24 گھنٹوں میں 68 افراد جاں بحق ہلاکتوں کی تعداد چار ہزار 619 ہوگئی۔
نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کےمطابق ملک میں کورونا کےایکٹو کیسز کی تعداد 95 ہزار 570 ہےجبکہ اب تک ایک لاکھ 25 ہزار 94 افراد صحت یاب ہوچکے ہیں۔سندھ میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرہ مریضوں کی تعداد 90 ہزار 721 ہوگئی ہے۔کورونا کیسز میں پنجاب میں دوسرے نمبر پر ہے جہاں مریضوں کی تعداد 80 ہزار 297 ہے۔
خیبرپختونخوا میں کورونا مریضوں کی تعداد 27 ہزار 506 جبکہ بلوچستان میں 10 ہزار 717 ہے۔اسلام آباد میں کورونا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد13 ہزار 292 ، آزاد جموں و کشمیر 1214 گلگت میں 1536 ہو گئی ہے۔