نااہلی کیس، جج کے ایسے ریمارکس کہ شاہد خاقان عباسی کے پسینے چھوٹ گئے

نااہلی کیس، جج کے ایسے ریمارکس کہ شاہد خاقان عباسی کے پسینے چھوٹ گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) لاہور ہائیکورٹ نے سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے ان کے آبائی حلقے سے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کیخلاف درخواست پر ریٹرنگ آفیسر کو کل طلب کرلیا۔عدالت نے ریمارکس دیئے  کہ حکومتیں آتی جاتی رہتی ہیں، بادشاہی ہمیشہ خدا کی ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے شاہد خاقان عباسی کی درخواست پر سماعت کی، جس میں مری 57 سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

درخواستگزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایپلٹ ٹربیونل نے ان کے موکل جو نااہل قرار دے کر اپنے اختیارات سے تجاوز کیا، بنچ کے سربراہ نے شاہد خاقان عباسی کو روسٹرم پر بلایا اور ان سے استفسار کیا کہ وہ عدلیہ مخالف تقاریر کیوں کر رہے ہیں.

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ  وہ صرف آئین اور قانون کے مطابق فیصلہ دیتے ہیں. جج کی کرسی پر بیٹھنا آسان نہیں. کسی کا کیس لیفٹ رائٹ ہو جائے تو رات کو نیند نہیں آتی۔

جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے کہا کہ اگر آپکی حکومت نہ آئی تو آپ نے اسی عدالتوں میں پیش ہونا ہے آسٹریلیا میں نہیں۔ عدالتوں کا کوئی ایجنڈا نہیں۔انہوں نے آئین اور قانون کے مطابق فیصلے کرنے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے دورکنی بنچ نے سماعت پانچ جولائی تک ملتوی کرتے ہوئے ریٹرنگ افسر اور ایپلٹ ٹربیونل ٹربیونل کا کیس کے حوالے سے ریکارڈ طلب کرلیا۔

بعدازاں شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ،اب بھی کریں گے، عدالت کوحقائق بتادیئے زیادہ کچھ نہیں کہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ شہبازشریف نے بطوروزیراعلیٰ تمام معاملات کوسنبھالا، احتساب عدالت تاریخ بڑھادےتو نوازشریف پیش ہوسکتے ہیں۔