سٹی 42: یوٹیوبر عادل راجہ نے اپنے خلاف دائر ہونے والے مقدمے کی تصدیق کر دی۔ پاک فوج کے سینئر افسر نے متنازع یوٹیوبر پر برطانوی ہائیکورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ کیا۔
متنازعہ یوٹیوبر عادل راجہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس جون 2022 میں شروع ہوا تھا، اپنے وکیلوں کے ذریعے دائرہ اختیار کو چیلنج کرتے ہوئے مکمل دفاع پیش کیا، اپنے وی لاگ میں اس کیس کا بار بار ذکر کر رہا ہوں۔
Senior ISI Punjab officer Brigadier Rashid Naseer sues Major (retired) Adil Raja at UK High Court for making defamatory allegations of political rigging, Zardari meetings, power abuse through Vlogs and Tweets pic.twitter.com/eDGRgVSLVf
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) January 3, 2023
سینئر صحافی مرتضٰی علی شاہ نے عادل راجا کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ آپ ٹھیک کہتے ہیں یہ جون 2022 میں شروع ہوا لیکن عدالت میں اگست 2022 میں کارروائی شروع ہوئی، دعویٰ کے کاغذات میں 11 اگست 2022 کا ذکر کیا گیا ہے۔
You are right it started in June 2022 but proceedings started in august 2022 at the court. The date mentioned is 11 August 2022 in the claim papers. https://t.co/he00jXR8PS
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) January 3, 2023
اس پر متنازعہ یوٹیوبر نے سینئر صحافی مرتضٰی علی شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سچ ہے، لیکن بی فور کیس ہائی کورٹ تک پہنچ جاتا ہے، پری کیس پروٹوکول کی ضرورت ہے، دائرہ اختیار کا تعین ہونا باقی ہے، میں نے ایک مکمل دفاع پیش کیا ہے.
خیال رہے پاک فوج کے ایک سینئر افسر نے متنازع یو ٹیوبر پر برطانوی ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا۔ یو ٹیوبر نے بریگیڈئیر راشد نصیر پر پی ٹی آئی کے خلاف انتخابی دھاندلی، جنرل ریٹائرڈ باجوہ پر ہارس ٹریڈنگ کے الزامات عائد کئے تھے، یو ٹیوبر نے بریگیڈئیر پر پنجاب کے ضمنی انتخابات کے حوالے سے آصف زرداری سے خفیہ ملاقاتوں کے الزامات بھی لگائے۔
You are right it started in June 2022 but proceedings started in august 2022 at the court. The date mentioned is 11 August 2022 in the claim papers. https://t.co/he00jXR8PS
— Murtaza Ali Shah (@MurtazaViews) January 3, 2023
عدالتی دستاویز کے مطابق یو ٹیوبر نے 14 جون 2022 کو حاضر سروس فوجی کے خلاف مہم کا آغاز کیا۔ مدعی کے وکلا کا مؤقف تھا کہ یوٹیوبر کی طرف سے چلائی گئی مہم سے حاضر سروس بریگیڈئیر کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔
یو ٹیوبر گزشتہ سال اپریل میں اسلام آباد سے لاپتہ ہونے کے بعد لندن پہنچے تھے۔ یو ٹیوبر نے دعویٰ کیا کہ ٹوئٹس اور وی لوگ میں دی گئی معلومات اسٹیبلشمنٹ کے اعلیٰ ذرائع کی فراہم کردہ تھیں۔