مرسیڈیز نے صارفین کی مشکل حل کردی،نمایاں خصوصیات والی الیکٹرک کار متعارف

مرسیڈیز نے صارفین کی مشکل حل کردی،نمایاں خصوصیات والی الیکٹرک کار متعارف
کیپشن: Mercedes EQXX
سورس: google
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک : مرسیڈیز بینز نے شمسی توانائی سے ایک چارج میں ایک ہزار سے زیادہ کلومیٹر تک چلنے والی پروٹوٹائپ گاڑی ویژن ای کیو ایکس ایکس پیش کر دی ہے۔
اس وقت بیٹری آپریٹڈ کاروں میں سے لوسڈ ایئر کی رینج 520 میل جبکہ ٹیسلا ماڈل ایس کی رینج 402 میل ہے۔ یعنی اس کا مطلب یہ ہے کہ صرف مرسیڈیز کار ہی ایک چارج میں فیصل آباد سے کراچی پہنچ سکے گی۔

فی 100 کلومیٹر 10 kWh  سے کم توانائی کی کھپت رکھنے والی ورژن ای کیو ایکس ایکس کو اب تک بنائی گئی سب سے زیادہ کارآمد مرسیڈیز بینز کہا جاتا ہے۔ٹیسلا کا ماڈل ایس 60 فی الحال 100 کلومیٹر فاصلہ طے کرنے کے لیے 18.1 kWh توانائی استعمال کرتی ہے۔
 مرسیڈیز کی کوپ سیڈان کی ساخت ہوا کی انتہائی کم مزاحمت پیش کرنے والے ڈیزائن پر مشتمل ہے جبکہ مرسیڈیز ای ویز کے مقابلے اس کا بیٹری پیک چھوٹا ہے۔ کیبن میں  استعمال کیا جانیوالا میٹریل اورجنل چمڑے کی بجائے کیکٹس فائبر اور ریکسین سے بنا ہے۔

https://www.city42.tv/digital_images/large/2022-01-04/news-1641296289-1039.jpg
الیکٹرک موٹر آٹو ٹرانسمشن اور الیکٹرانکس پر مشتمل انجن کے پارٹس مستقبل کی ٹیکنالوجی یعنی سلیکان کاربائڈ سے تیارشدہ ہیں۔ اسی طرح سولر سیل جو لیتئھم آئرن فاسفیٹ بیٹری کو توانائی فراہم کریں گے گاڑی کی چھت میں نصب ہوں گے ، اس بیٹری سے گاڑی کی لائٹس، ائیرکنڈیشننگ سسٹم اور انفوٹینمنٹ سسٹم آپریٹ ہوگا۔

API Response:

https://www.city42.tv/digital_images/large/2022-01-04/news-1641296289-6208.jpg
فی الحال ویژن ای کیو ایکس ایکس پروٹوٹائپ گاڑی ہے  لیکن اگلے دوسالوں تک اس پر مشتمل گاڑیوں کو مارکیٹ میں فروخت کے لئے پیش  کیا جاسکتا ہے ڈیملر اس وقت   ایفی شئینٹ الیکٹرک بیٹریوں کے آٹھ پلانٹس  کی تعمیر کے لئے سرتوڑ کوششیں کررہی ہے یادرہے2025 کے بعد سے  مرسیڈیز کے تمام نئے گاڑیوں کے پلیٹ فارم صرف ای وی بنائیں گے۔مارکس شیفر چیف ٹیکنالوجی آفیسر  کے مطابق ڈیملر  چھ ماہ کے اندر دنیا کے مختلف خطوں پر اس پروٹوٹائپ کی آزمائش کرے گا۔ تاہم کچھ پارٹس مرسیڈیز بینز الیکٹرک کاروں   کے لئے دو سے تین سالوں  کے اندردستیاب ہوں گے۔

API Response:

Abdullah Nadeem

کنٹینٹ رائٹر