(سٹی42)بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس میں تعلیمی ادارے کھولنے کے بارے فیصلہ ہوگیا،حکومت نے 18 جنوری سے نہم سے بارہویں جماعت، جنوری 25 سے نرسری سے آٹھویں جماعت تک سکولز اور 1 فروری سے جامعات کو کھولنے کا اعلان کردیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیر صدارت آج ساڑھے گیارہ بجے شروع ہوئی،کانفرنس میں تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولنے، امتحانات اور تعلیمی سال اگست سے شروع کرنے پر غور کیا گیا۔بین الصوبائی وزرا کانفرنس میں ملک بھر کے وزراء تعلیم ویڈیو لنک کے ذریعے شریک ہوئے۔پنجاب سے صوبائی وزیراعلیٰ تعلیم راجہ یاسر ہمایوں اور ڈاکٹرمراد راس نےشرکت کی۔کانفرنس میں خاص طور پر کورونا کے پیش نظر تعلیمی ادارے کھولنے کی مختلف آپشن پر غور کیاگیا۔
شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائےتعلیم کانفرنس بین الصوبائی تعلیمی وزراء کانفرنس میں یکم فروری سے جامعات کھولنے کا فیصلہ کیاگیا،18 جنوری سے نہم سے بارہویں جماعت تک سکول کھولنے کا اعلان کیاگیا، جنوری 25 سے نرسری سے آٹھویں جماعت تک سکول کھلیں گے جبکہ 1 فروری سے جامعات کو کھولنے کا اعلان کردیا گیا،تعلیمی ادارےکھولنےکافیصلہ ہیلتھ ایڈوائزری کی بنیادپرکیا گیا،صوبائی وزیرتعلیم مراد راس کا کہناتھا کہ بچوں کا بہت زیادہ تعلیمی نقصان ہورہا تھا، کم فیس پرائیوٹ سکولز بند ہونا شروع ہوگئے تھے۔
قبل ازیں ذرائع ابلاغ کی جانب سےملک بھرمیں تعلیمی ادارے 25جنوری سےمرحلہ وارکھولے جانے کا امکان ظاہر کیاگیا،وفاقی حکومت کی تعلیمی ادارے3مراحل میں کھولنےکی تجویز دی،پہلےمرحلےمیں پرائمری سکولز 25جنوری سےکھولنےکی تجویز پیش کی گئی۔دوسرےمرحلےمیں 4 فروری سےمڈل اورسیکنڈری سکولزکھولنےکی تجویز ،تیسرےمرحلےمیں اعلیٰ تعلیمی ادارےکھولنےکی تجویز دی گئی،ملک بھرمیں امتحانات مئی کےآخریاجون کےشروع میں کرانےکی تجویز سامنےآئی۔
واضح رہے کہ نجی سکولوں کی تنظیم نے11 جنوری سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کردیا۔آل پاکستان پرائیویٹ سکول منجمنٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے 11 جنوری سے حکومتی احکامات کے خلاف سکول کھولنے کے حوالے سے حلف نامہ تیار کرلیا گیا۔
ایسوسی ایشن میں شامل سکولوں نے حلف نامہ سائن کرنا شروع کردیا۔حلف نامے میں حکومت کارروائی کو محلوظ خاطر میں نہ لانے کا اعلان کردیا گیا۔تمام ممبران کی جانب سے ایک ادارے کے خلاف کارروائی کی صورت میں تمام سکولز متاثرہ سکول کے ساتھ د یں گے۔