ویب ڈیسک : شادی کے لئے لڑکیوں کے لئے عمر کی کم سے کم حد کیا ہو? اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم پر حکومت نےقانون میں ترمیم پر غور شروع کردیا ہے۔
کم عمری میں شادی اور ہراساں کئے جانے کے کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک فیصلے میں جسٹس عامر فاروق نے حکم جاری کرتے ہوئے قراردیاتھا کہ حکومت کو شادی کے لئے عمر کے تعین میں سقّم دُور کرنے کے لئے دستور سازی کرنا چاہئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزارتِ قانون سے لڑکیوں کے لئے کم سے کم عمرکی حد مقرر کرنے کے لئے کہا ہے۔ رابطہ کرنے پر سیکرٹری قانون راجا نعیم اکبر نے کہا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد ہوگا۔ اس سلسلے میں عدالتی حکم متعلقہ محکموں اور وزارتوں پر لاگو ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن نے شادی کے لئے عمر کی کوئی قطعی حد مقرر نہیں کی تاہم اس معاملے میں دستورسازی کی بھی کوئی شرط نہیں ہے۔