چار سال سے اساتذہ ترقی کے منتظر

چار سال سے اساتذہ ترقی کے منتظر
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

اکمل سومرو: سرکاری کالجوں کے اسسٹنٹ پروفیسرز اگلے گریڈز میں چار سال سے ترقی کے منتظر، ٹریننگ کورسز اور خفیہ رپورٹس مکمل ہونے کے باوجود اساتذہ کی ترقیوں التواء کا شکار ہیں۔

 تفصیلات کے مطابق کالجوں کے 77 اساتذہ کی گزشتہ 4 سال سے ترقیاں نہیں کی گئیں جس کے باعث اساتذہ تذبذب کا شکار ہیں۔ 2017   ترقیوں کیلئے اہل 1 ہزار283 اساتذہ کیلئے 1 ہزار 250 سیٹیں مختص تھیں۔

1 ہزار 283 کی فہرست میں سے 33 اساتذہ کو آسامیاں نہ ہونے کے باعث ترقی نہ مل سکی۔ 1250 میں سے 44 اساتذہ کو نامکمل کاغذات کے باعث ڈیفر کردیا گیا۔ ترقی کے منتظر اساتذہ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ ڈیپارٹمنٹ سے 4 مرتبہ این او سی بھی لے چکے ہیں۔ 

ترقیوں کے منتظر اساتذہ کا کہنا ہے کہ سال 2020 مرتب کی گئی اے سی آرفروری میں ایکسپائر ہوجائےگی، آسامیاں ہونےکےباوجودصوبائی پروموشن بورڈمیں ان کےکیسز نہیں رکھے جا رہے۔

 دوسری جانب پنجاب کے سرکاری سکولوں میں اساتذہ کی 77 ہزار 800 اسامیاں خالی ہیں۔ صرف لاہور میں 2 ہزار 716 اساتذہ کی ضرورت ہے، ان میں 1409 مرد اور 1307 خواتین اساتذہ شامل ہیں۔ انصاف آفٹر نون سکول پروگرام کیلئے 500 اساتذہ کی فوری ضرورت ہے۔ لاہور کے سرکاری سکولوں میں زیر تعلیم 6 لاکھ طلبہ کیلئے 12 ہزار اساتذہ کی خدمات میسر ہیں جو طے شدہ پالیسی سے کم ہے۔