(عمراسلم) سردارایازصادق کا کہنا ہے کہ سابق وزیر اعظم نوازشریف ہسپتال آنا ہی نہیں چاہتے تھے، سپرنٹنڈنٹ اور ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے اصرار پرہسپتال آئے، میاں صاحب سخت ذہنی اذیت کا شکار ہیں، اُن کی خواہش ہےاُنہیں دوبارہ جیل بھیج دیاجائے۔
سروسز ہسپتال میں زیرعلاج سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے واپس جیل جانےکا مطالبہ کردیا، نوازشریف سے مریم نواز اورقانونی مشیرخواجہ حارث کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں شریف فیملی پرکیسزکےحوالےسے مشاورت کی گئی۔ خواجہ حارث ایک گھنٹے تک نواز شریف کے پاس رہے جبکہ مریم نواز گھرسےوالد کیلئے کھانا بھی لائیں، مریم نوازہسپتال پہنچیں تو صحافی نےسوال کیا کہ دل کے مریض نوازشریف کوسروسزہسپتال کیوں داخل کروایا گیا ہے؟ تومریم نواز کا کہنا تھا کہ اللہ خیر کرے گا۔ میاں نوازشریف کےٹیسٹ ہورہے ہیں۔
مسلم لیگ ن کے رہنما سردارایاز صادق، پرویزملک اور احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، حکومت نوازشریف کو ذہنی اذیت دینے کیلئےامراض قلب کے بجائے سروسز ہسپتال میں لےآئی ہے۔ نوازشریف سے اظہاریکجہتی کیلئے سروسز ہسپتال کے باہر کیمپ میں لیگی کارکنان نے قرآن خوانی اوراُن کی صحتیابی کیلئےدعا بھی کی جبکہ نوازشریف کا سروسز ہسپتال میں علاج جاری ہے، تاہم واپس جیل بھجوانے یا مزیدزیرعلاج رکھنے کا فیصلہ ابھی نہیں کیا گیا۔