(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جنرل (ر) باجوہ کو توسیع دینا بہت بڑی غلطی تھی کیونکہ انہوں نے میرے ساتھ ڈبل گیم کھیلی۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے جنرل (ر) باجوہ پر ڈبل گیم کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ڈبلی گیم تو کھیلی لیکن آخر میں وہ خود بے نقاب ہوگئے، جنرل (ر) فیض کو ہٹانے کے بعد جنرل باجوہ کی گیم کا علم ہوا۔
انہوں نے کہا کہ جنرل (ر) باجوہ پر بھروسہ کر کے غلطی کی کیونکہ میں اُن کی ہر بات کا بھروسہ کرلیتا تھا بعد میں جب چیزیں سامنے آٗیں تو غلطی کا احساس ہوا۔
عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ کو توسیع دینا بہت بڑی غلطی تھی، میں اس بات پر قائل ہوں کہ فوج میں کبھی کسی کو توسیع نہیں ملنی چاہیے، اُس وقت بھی یہی سوچتا تھا مگر حالات ایسے بنادیے گئے تھے اور بار بار ملکی استحکام و سیکیورٹی کے حوالے سے باتیں کی جارہی تھیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’مونس الہی کو کہا گیا ہوگا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ چلو مگر وہ جو دوسرا والا ن لیگ میں چلا گیا اُس کو بھی کہا ہوگا کہ پی ڈی ایم کے ساتھ چلے جاؤ، ہمارے اپنے لوگوں میں کسی کو کچھ اور کسی کو کچھ پیغام جاتا تھا‘۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ جنرل (ر) باجوہ کا عجیب ہی مزاج تھا، مجھے یہ اندازہ بھی نہیں تھا کہ کس طرح مجھ سے جھوٹ بول کر دھوکا دیا جارہا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’آخری دنوں میں بھی جب ہم جانتے تھے کہ سازش چل رہی ہے کیونکہ انٹیلی جنس بیورو نے گیم چلنے کی رپورٹ دے دی تھی‘۔
انہوں نے کسی کا بھی نام لیے بغیر اشارے میں کہا کہ ’وہ بھی مجھے ڈر ڈر کے کہتا اور ساری گیم کا بتاتا تھا کہ انہوں نے نوازشریف سے سازش طے کرلی ہے، وہ تحریری نہیں بلکہ منہ زبانی آکر ساری باتیں بتاتا تھا‘۔