رواں سال صوبہ بھرسے ایک ہزار سےزائد بچے اغوا اور لاپتہ ہوگئے

رواں سال صوبہ بھرسے ایک ہزار سےزائد بچے اغوا اور لاپتہ ہوگئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

علی ساہی: پنجاب میں بچے غیرمحفوظ، رواں سال صوبہ بھرسے ایک ہزار سےزائد بچے اغوا اور لاپتہ ہوگئے، اغوا اور لاپتہ ہونے والوں بچوں میں 33فیصد لاہور سے ہوئے۔رواں سال اغوا ہونے والے بچوں میں تاحال صوبہ بھر سے182 جبکہ لاہور کے 61 بچے تاحال بازیاب نہ کروائے جاسکے۔

تفصیلات کے مطابق    پنجاب پولیس کی غیرسنجیدگی اورعدم توجہی کے باعث صوبہ بھر اوسطا 3بچے اغوا ہونے لگے ہیں۔پولیس کے اعدادوشمار کی بات کی جائے تورواں سال صوبہ بھر سےایک ہزار42بچے اغوا کرلئے گئے۔صوبہ بھر سے اغوا ہونے والے بچوں میں سے اغوا ہونے والے تنتیس فیصد بچے لاہور سے اغوا ہوئےہیں جو کہ سیف سٹی کے کیمروں سے نام نہادمانیٹرنگ کے دعووں اوررنگ برنگی فورسز کی کارکردگی کا منہ چڑا رہی ہے۔

رواں سال کے پہلے گیارہ ماہ کے دوران لاہورسے344بچے کو اغواکیا گیا جن میں سے293بچوں کو بازیاب کروالیا گیا جبکہ 61بچے ابھی بھی لاپتہ ہیں۔گزشتہ 3سالوں میں اغوا ہونے والوں میں سے39بچوں کا تاحال لاہورپولیس سراغ لگانے میں ناکام رہی ہے۔اغوا ہونے والے1ہزار 42بچوں میں سےصوبہ بھر میں اب تک 860بچے بازیاب کروائے گئے جبکہ 182ماوں کےلخت جگرلاپتہ ہیں۔

صوبہ بھرمیں گزشتہ 3سالوں سے 90بچے تاحال بازیاب نہیں ہوسکے، اعداد وشمار نے پولیس کی کارکردگی کی پول کھول دی۔حکومت کی جانب سے پولیس کوسب سے زیادہ بجٹ اورہرطرح کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں جبکہ گزشتہ سال کاسٹ اف انوسٹی گیشن بھی میں اضافہ کیا گیا ہے لیکن اس کے باوجود اتنی بڑی تعداد میں بچوں کا اغوا ہونا پولیس کے لئے لمحہ فکریہ ہے اور اپنے مستقبل کومحفوظ بنانے کے لئے ائی جی پنجاب کو اس پراز سرجائزہ لے کر پالیسی مرتب کرنا پڑے گی۔

Shazia Bashir

Content Writer