محمودبوٹی انٹرچینج پر خوفناک حادثہ،ریسکیو ٹیمیں روانہ

محمودبوٹی انٹرچینج پر خوفناک حادثہ،ریسکیو ٹیمیں روانہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(شاہد سپرا) لاہور سیالکوٹ موٹروے پر حادثہ میں کئی گاڑیاں آپس میں ٹکراگئیں، حادثہ موٹر وے پر شدید دھند کے باعث پیش آیا۔سانحہ نارنگ منڈی کے جاں بحق افراد کی تعداد  15 جبکہ ایک ہی خاندان کے 9 افراد دم توڑ گئے۔

تفصیلات کےمطابق موسم سرما کی شدید دھند نے شہر اور اس کے گردونواح میں ڈیرہ دالا، دھند کی لہر میں شدت آنے سے لاہور سیالکوٹ موٹروے  کے قریب  حادثہ پیش آیا،محمودبوٹی انٹرچینج پر ہونے والے  خوفناک حادثہ  میں کئی گاڑیاں آپس میں ٹکرا گئیں جس کے باعث7 افراد زخمی ہوگئے،متعدد گاڑیوں کو نقصان پہنچا، حادثہ موٹر وے پر دھند کے باعث پیش آیا۔

دوسری جانب فیروزوٹواں کے قریب دھند کے باعث بس اور کار آپس میں ٹکرا گئی، حادثہ کے نتیجے میں 5 افراد زخمی جبکہ 2  کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے، ریسکیو ٹیم نے موقع پر پہنچ کر 2 زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہسپتال منتقل کردیا جبکہ 3 افراد کو موقع پر طبی امداد دے دی گئی۔

بابو صابو انٹرچینج سے موٹر وے پر چڑھنے والی ٹریفک کو دھند کی وجہ سے روک دیا گیا۔ موٹر وے پر دھند کا راج برقرار ہے۔ بابو صابو انٹرچینج بند ہونے سے ٹریفک کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ موٹر وے پر دھند کے باعث درجنوں گاڑیاں بھی ٹکرائیں۔ موٹر وے پر سفر کرنے والے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔گاڑیوں میں سوار مسافر موٹر وے کھلنے کا انتظار کرنے لگے۔

ترجمان موٹروے پولیس سید عمران احمد کے مطابق لاہور سے شیخوپورہ تک شدید دھند کے باعث موٹروے کو ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا ۔دھند کی شدت میں کمی آتے ہی موٹروے کھول دیا جائے گا۔عوام غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔گاڑیوں میں فوگ لائٹس کا استعمال کریں۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں نارنگ منڈی میں لرزہ خیزحادثہ پیش آیا تھا، جہاں قیامت صغریٰ برپا ہوگئی تھی،نارووال گاؤں ڈیرے والہ خاندان کے ایک اور فردکا انتقال ہوگیا ۔ نارووال نارنگ منڈی حادثہ میں ایک ہی خاندان کے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 9 ہوگئی ۔ابھی بھی متاثرہ خاندان کے 3 افراد کی حالت تشویشناک ہونے کے باعث کے میو ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

 یاد رہے کہ متاثرہ خاندان لاہور سے شادی کی تقریب پر واپس جاتےحادثے کا شکار ہو گیا تھا ۔حادثے کے بعد وین میں ایل پی جی سلنڈر پھٹنے سے جھلس کر جاں بحق والوں کی تعداد 15 ہوگئی ۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer