(ملک اشرف)نوجوان کو سالی سے پسند کی شادی مہنگی پڑگئی ، ساس نے مقدمہ درج کرادیا۔لاہور پولیس نے کراچی سے پکڑا جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے سی سی پی او سمیت دیگر پولیس افسروں کی موجودگی میں اسے کمرہ عدالت سے گرفتار کرادیا۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس محمد قاسم خان نے عالیہ رفیع کی درخواست پرسماعت کی۔سی سی پی او بی اے ناصراورڈی آئی جی انویسٹی گیشن ڈاکٹر انعام وحید، ایس پی لیگل رانا لطیف اور ایس پی سٹی انویسٹی گیشن نویدارشاد سمیت دیگرافسر پیش ہوئے۔درخواست گزارکے وکیل میاں شاہد عباس بھی پیش ہوئے۔درخواست گزار خاتون نے موقف اختیار کیا کہ ملزم عامر نے ان کی بڑی بیٹی آمنہ کوطلاق دیئے بغیر چھوٹی بیٹی رابعہ کواغوا کرکے اس سے زبردستی شادی کرلی۔ عدالت بیٹی کو بازیاب کرا کررہا کرنے کا حکم دے۔
ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل پنجاب سرفراز احمدکھٹانہ نے عدالت کو بتایا کہ گوالمنڈی پولیس نے ملزم کو کراچی سے گرفتار کرکے لاہور کی مقامی عدالت سے جسمانی ریمانڈ حاصل کیا۔انہوں نے ملزم سے چوری شدہ سونا اورنو لاکھ روپے برآمد کرنے ہیں۔ ملزم کے وکیل نے بتایا کہ اس نے پہلی بیوی کو طلاق دے کر اس کی چھوٹی بہن سے شادی کی۔رقم اور زیور چوری کرنے کابے بنیاد مقدمہ درج کیاگیا ہے۔شادی کرنے والی لڑکی نے مجسٹریٹ کی عدالت میں دفعہ ایک سو چونسٹھ کابیان بھی ریکارڈ کرادیا ہے۔اس کے باوجود پولیس مقدمہ خارج نہیں کررہی۔
عدالت نے ناقص تفتیش پر سی سی پی او پراظہاربرہمی کیا۔سی سی پی او بی اے ناصر نے تفتیش مکمل کرنے کیلئے مہلت کی استدعا کی۔ملزم پہلی بیوی کو طلاق دے کر دوسری شادی کرنے کا ثبوت عدالت میں پیش نہ کرسکا جس پرعدالت نے ملزم کوفوری گرفتار کرنے کاحکم دیتے ہوئے درخواست نمٹادی ۔