چینی کے سرکاری نرخ 85 روپے مقرر کرنے کا فیصلہ دھرا رہ گیا

sugar prices high
کیپشن: sugar prices high
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

مال روڈ (حسنین اولکھ، شہزاد خان، راؤ دلشاد) چینی کے سرکاری نرخ 85 روپے مقرر کرنے کا فیصلہ دھرا رہ گیا، 100 روپے سے بھی زیادہ نرخوں پر فروخت جاری ہے، آٹے کی بھی قلت سامنے آگئی۔

انتظامیہ نے چینی کی قیمت 85 روپے مقرر کر کے اپنے سر سے بوجھ اتار دیا لیکن اوپن مارکیٹ میں کہیں بھی چینی سرکاری نرخوں پر دستیاب نہیں، شہر کے کئی علاقوں میں چینی سرے سے ہی غائب ہے، 100 روپے اور اس سے زائد قیمت پر فروخت کی جا رہی ہے۔ 

شہر میں چینی کی قلت کا بحران تو دورنہ ہوسکا، محکمہ انڈسٹریز نے پھرتیاں دکھاتے ہوئے پرچون میں چینی کی قیمت 85روپے مقرر کردی، غوث الاعظم بازار گلبرگ، دھرم پورہ اور ملحقہ علاقوں چینی سرے سے دستیاب ہی نہیں، چینی کی بڑھتی قیمت، شوگر ملز ایسوسی ایشن نے سارا ملبہ حکومت پرڈال دیا۔

 سابق چیئرمین جاوید کیانی نے کہا ہے کہ گنے کی قیمت میں اضافہ ، ٹیکس17 فیصد بڑھانے سمیت دیگر اخراجات کی وجہ سے چینی کی قیمت زیادہ ہوئی، 80 روپے کلو چینی فروخت کرنے کیلئے حکومت ٹیکس ختم کرے۔

انہوں نے کہا کہ شوگر ملز مالکان کو سٹہ باز کہا جا رہا ہے، ان کے خلاف مقدمات درج کیے جا رہے ہیں، وہ ملک دشمن عناصر نہیں حکومت بیٹھ کر بات کرے۔

شہر میں چینی کیساتھ ساتھ آٹے کی قلت ختم نہ ہوسکی۔ شمالی لاہور، دھرم پورہ، جوڑے پل، بہار شاہ روڈ،ہربنس پورہ سمیت کئی علاقوں میں آٹے کی قلت ہے، سٹی 42 کی نشاندہی پر ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ خوراک لاہور ڈویژن شکیل بھٹی نے فوری نوٹس لیتے ہوئے گلبرگ، دھرم پورہ سمیت کئی علاقوں میں کریانہ فروشوں کو آٹے کے ٹرک بھجوا دیئے۔ 

کریانہ فروشوِں نے سٹی 42 سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلورز ملیں دانستہ طورپر آٹے کی سپلائی کم کرکے مصنوعی بحران پیدا کر رہی ہیں، کریانہ فروشوں کی شکایات پر سنی فلورز ملز گورومانگٹ روڈ نے بھی کریانہ فروشوں کو سزا کے طور پر سپلائی روک دی۔ 

Sughra Afzal

Content Writer