(ویب ڈیسک) پنجاب کو دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا، وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد یہ فیصلہ کیاگیا، فیصلہ کے بعد جنوبی پنجاب کے تعلیمی اداروں میں موبائل فون کے استعمال پابندی لگادی گئی، اس حوالے سے باقاعدہ نوٹی فکیشن بھی جاری کیاگیا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے تحت جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کی خود مختاری کےلئے تاریخی فیصلہ کرتےہوئے رولز آف بزنس میں تبدیلی کی گئی، اب ایک اور اہم فیصلہ کیا گیا کہ جنوبی پنجاب کے تعلیمی اداروں میں موبائل فون کا استعمال بند ہوگا،پنجاب حکومت کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری کیا جس کے تحت جنوبی پنجاب کے 11 اضلاع میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی عائد کی گئی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق ملتان، بہاولپور، بہاولنگر،خانیوال، وہاڑی،لودھراں،رحیم یارخان، ڈیرہ غازی خان، مظفر گڑھ، لیہ، راجن پور کے اضلاع شامل ہیں،جاری نوٹی فکیشن میں تحریر کیاگیا کہ ملتان، بہاولپور، بہاولنگر،وہاڑی میں سکولوں کے اوقات کار کے دوران اساتذہ کوموبائل فونز استعمال کرتے دیکھا گیا۔
دوسری جانب 2019 میں لاہور کے تعلیمی اداروں میں بھی اساتذہ کی جانب سےسکولوں کے اوقات کار کے دوران موبائل استعمال کرنے کے کیسز سامنے آنے پر پابندی لگائی گئی تھی۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب کی ڈویژن گیارہ اضلاع پر مشتمل ہوگی، چیف سیکرٹری اور عملہ کو تعینات کر دیاگیا جبکہ ایڈیشنل چیف سیکرٹری کو دفاتر اور فنڈز کے اختیارات ہوں گے،جنوبی پنجاب سیکرٹریز دفاتر کو بھرتیوں کے اختیارات بھی مل گئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کی پہلی تاریخ میں جنوبی پنجاب کےلئے 33 فیصد ایک سو نوے ارب روپے مختص کیے گیے ہیں، جنوبی پنجاب کی عوام کو مبارک باد دیتا ہوں یہ مرحلہ جنوبی پنجاب کےلئے اہم ہوگا۔ پورا پنجاب ہمارا ہے جنوبی پنجاب ہو یا وسطی پنجاب توجہ ہے،سپیکر سمیت سب کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں ان کے آئیڈیاز پر کام کرتے ہیں۔