ویب ڈیسک: مندری طوفان ’آئیڈا‘ کے بعد سیلاب سے امریکہ کی چار ریاستوں میں 44 افراد ہلاک، سڑکیں دریاؤں میں تبدیل جبکہ سینکڑوں پروازیں منسوخ ہوگئیں۔
رپورٹ کے مطابق نیوجرسی میں 23 نیویارک میں 13 افراد ڈوب کر جاں بحق ہوئے اکثریت کارسواروں کی تھی۔ حکام نے اس تاریخی موسمی واقعے میں ہلاکتوں کا ذمہ دار موسمیاتی تبدیلی کو ٹھہرایا ہے۔ طوفانی بارشوں نے سڑکوں کو دریاؤں میں تبدیل کردیا اور سب وے سروسز بند کردیں کیونکہ پانی پلیٹ فارمز پر پٹریوں پر اتر گیا تھا۔ عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ یہ جنگل میں رہنے جیسا بہت زیادہ بارش تھی، اس سال سب کچھ بہت عجیب ہے۔
لا گارڈیا اور جے ایف کے ہوائی اڈوں کے ساتھ ساتھ نیوآرک میں بھی سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئیں، جہاں ایک ویڈیو میں بارش کے پانی سے ٹرمینل کو ڈوبا ہوا دکھایا گیا۔ صدر جو بائیڈن نے جنوبی ریاست لوزیانا کے دورے سے پہلے کہا کہ ہم سب اس گھڑی میں اکٹھے ہیں۔ قوم مدد کے لیے تیار ہے۔ لوزیانا میں ’آئیڈا‘ طوفان نے عمارتیں تباہ کی تھیں اور 10لاکھ سے زیادہ گھروں میں بجلی کی ترسیل معطل کر دی تھی۔ سیلاب نے نیو جرسی اور نیو یارک بوروز بشمول مین ہیٹن، دی برونکس اور کوئینز کی بڑی سڑکیں بند کر دیں۔
کاروں کو ڈبو دیا گورنر فِل مرفی نے صحافیوں کو بتایا کہ نیو جرسی میں کم از کم 23 افراد ہلاک ہوئے، ان مرنے والوں کی اکثریت وہ افراد تھے جو اپنی گاڑیوں میں پھنس گئے۔ ریاست کنیکٹیکٹ میں ایک فوجی ہلاک ہوگیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ نیویارک شہر میں 13 افراد ہلاک ہوئے جن میں وہ 11 افراد بھی شامل ہیں جو تہہ خانے میں موجود تھے۔ ہلاک ہونے والوں کی عمریں دو سے 86 سال کے درمیان تھیں۔ن
یو یارک کے مضافاتی علاقے ویسٹ چیسٹر میں بھی تین اموات ہوئیں جبکہ پینسلوینیا کے فلاڈلفیا کے باہر مونٹگمری کاؤنٹی میں مزید چار افراد کی موت ہوئی۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ گرمی کی وجہ سے سائیکلون(بگولے) زیادہ طاقتور ہو رہے ہیں اور زیادہ پانی لے جا رہے ہیں جو دنیا کی ساحلی آبادیوں کے لیے بڑھتا ہوا خطرہ ہے جبکہ این ڈبلیو ایس نے خبردار کیا کہ بگولوں کا خطرہ برقرار رہے گا۔