ملک اشرف : مغوی کی بازیابی سے متعلق کیس ،سی سی پی او غلام محمود ڈوگر ، ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار ، ایس پی لیگل آصف شیخ کی پیشی ، عدالت نے سی سی پی او کو مغوی کی بازیابی کے لئے 20 ستمبر تک کی مہلت دے دی جبکہ مغوی افراد کی بازیابی کے لئے اسپیشل یونٹ بناکر فعال کرنے کا حکم۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد امجد رفیق نےمغوی کی بازیابی کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی ، سی سی پی او غلام محمود ڈوگر ، ایس پی سی آئی اے عاصم افتخار ، ایس پی لیگل آصف شیخ پیش ہوئے، درخواست گزار کی جانب سے مؤقف اختیار کیا گیا کہ ذوالفقار علی کے اغوا کا مقدمہ تھانہ ڈیفنس میں درج کرایا گیا جس کے باوجود پولیس مغوی کو بازیاب نہیں کر سکی ۔وکیل درخواست گزار نےعدالت کو آگاہ کیا کہ اغوا کے بعد کال آئی کےمتعلق پولیس کو اطلاع دی،دوسری کال آئی اس کے بارے میں بھی پولیس کو مطلع کیا گیا لیکن تاحال مغوی بازیاب نہیں ہوا ۔ جس پر جسٹس محمد امجد رفیق نے ریمارکس دیئے کہ پولیس افسران کو عدالت میں شوق سے نہیں بلاتے،آپ کے10یونٹ کام کر رہے تھے۔اسپیشل یونٹ کوئی کام نہیں کر رہا اس طرف توجہ دیں ۔جسٹس امجد رفیق نے ریمارکس دیئے کہ اغوا جیسے اہم معاملات بھی جب آپ اے ایس آئی کے ہاتھ میں دے دیں گے تو پھر کیا رہ جائے گا۔
سی سی پی او غلام محمود ڈوگر نے عدالت کو بتایا کہ مدعی نے جس جس کو نامزد کیا اس کو شامل تفتیش کیا،چار ماہ سے اس معاملے کو خود دیکھ رہا ہوں ۔ اس کیس کو بھی مسنگ پرسن کے معاملے پردیکھا۔مغوی کی بازیابی کے لئےبھر پور کوششیں کررہے ہیں مزید مہلت دے دیں۔ جس پر عدالت کا سی سی پی او کومغوی افراد کی بازیابی کے لئے اسپیشل یونٹ بناکر فعال کرنے کا حکم، درخواست گزار اور پولیس کے درمیان لائی زنگ کے لئے پھل پسند کرنے کا بھی حکم ۔عدالت نے سی سی پی او کو مغوی کی بازیابی کے لئے 20 ستمبر تک کی مہلت دے دی