ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جج ارشد ملک کا نیا موقف سامنے آگیا

جج ارشد ملک کا نیا موقف سامنے آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ملک اشرف) ویڈیو سکینڈل میں برطرف ہونے والے جج ارشد ملک نے محکمانہ سزا کیخلاف اپیل کر دی، ارشد ملک نے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف کو سزا سنائی تھی۔

تفصیلات کے مطابق جج ارشد ملک نے استدعا کی کہ ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کا نوکری سے برخاست کرنے کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے، ویڈیو سکینڈل انکوائری میں جرائم پیشہ گروہ میں رضاکارانہ شمولیت کرنے کا الزام بے بنیاد ہے، ویڈیو سکینڈل انکوائری آفیسر کو خوفزہ ہونے اور ہراساں کئے جانے کے ثبوت فراہم کئے تھے،انکوائری آفیسر کا نواز شریف سے ملاقات دبائو کے تحت کئے جانے کے موقف کو رد کرنا بلاجواز ہے۔

 ارشد ملک نے اپنےموقف میں کہا کہ ہائی پروفائل کیس کی سماعت کے دوران متعدد بار دھمکیاں ملیں، نواز شریف کیس کی سماعت کے دوران بلیک میل بھی کیا گیا مگر دوران انکوائری موقف تسلیم نہیں کیا گیا، ویڈیو سکینڈل الزامات کے دفاع میں پیش کئے گئے دستاویزی شواہد کو انکوائری آفسیر نے بلاجواز رد کیا، نواز شریف کے خلاف ریفرنسز میں جانبدارانہ فیصلے کروانے کا دبائو ڈالا گیا مگر اپنے فرض کےساتھ انصاف کیا۔

ناصر بٹ کی جانب سے ہراساں، بلیک میل اور دھمکیاں موصول ہوئیں اس کے باجود غیر جانبدار فیصلہ کیا،سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے خلاف فلیگ شپ اور ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ ریفرنس پر میرٹ پر فیصلے کئے، جج ارشد ملک نے استدعا کرتے ہوئے کہا کہہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی کا نوکری سے برخاست کرنے کا فیصلہ غیر قانونی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔

لاہور ہائیکورٹ کےدو ججز پر مشتمل پنجاب سبارڈنیٹ جوڈیشری سروس ٹربیونل کے روبرو سابق جج ارشد ملک کی اپیل کو سماعت کیلئے مقرر کیا جائے گا، ارشد ملک کی اپیل کو پنجاب سبارڈنیٹ جوڈیشری سروس ٹربیونل میں سماعت کے لئے مقرر کیا جائے گا۔

واضح رہے جج ارشد ملک نے سابق وزیراعظم نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے متنازع ویڈیو منظرعام پر آنے کے بعد 22 اگست 2019ء کو احتساب عدالت کے جج کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

6 جولائی 2019ء کو مریم نواز نے پریس کانفرنس میں جج ارشد ملک کی ویڈیو لیک کی تھی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی سفارش پر جج ارشد ملک پر عائد الزامات پر محکمانہ کارروائی کی گئی۔ 14 ستمبر 2019 کوانہیں او ایس ڈی کر دیا گیا۔ چیف جسٹس ہائیکورٹ نے جسٹس سردار احمد نعیم کو جج ارشدملک کیخلاف محکمانہ انکوائری کی ہدایت کی تھی۔

M .SAJID .KHAN

Content Writer